اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 فروری ۔2025 )پاکستان کے شہری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سمارٹ سٹی پالیسیوں کو ترجیح دینا ضروری ہے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دے کر حکمت عملیوں کو ترتیب دے کراور بنیادی ڈھانچے اور انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کر کے حکومتیں شہری مراکز کو پائیداری، اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کے مرکزوں میں تبدیل کر سکتی ہیں.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اربن پلاننگ پنجاب انٹرمیڈیٹ سٹیز امپروومنٹ انویسٹمنٹ پروگرام کامران علی نے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے شہری مراکز کی طرف بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ ملک کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سمارٹ سٹی اقدامات کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی ہے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سمارٹ شہروں کا تصور جس میں جدید ٹیکنالوجیز کو شہری منصوبہ بندی میں شامل کرنا شامل ہے اب عیش و آرام کی چیز نہیں ہے بلکہ پائیدار ترقی کے لیے ایک ضرورت ہے پاکستان کے شہری علاقوں بشمول کراچی، لاہور اور اسلام آباد کو ٹریفک کی بھیڑ، ناکافی رہائش، کچرے کے ناکارہ انتظام اور بگڑتے ہوئے انفراسٹرکچر جیسے اہم مسائل کا سامنا ہے یہ مسائل اگر ان پر توجہ نہ دی گئی تو لاکھوں باشندوں کے لیے معاشی ناکارہ، ماحولیاتی انحطاط اور زندگی کے معیار میں کمی کا باعث بنیں گے صرف حکومتیں سمارٹ سٹی کی ترقی کا مالی اور تکنیکی بوجھ نہیں اٹھا سکتیں.

انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری اور مہارت دونوں کو راغب کرنے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری ضروری ہے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی کو تیز کر سکتے ہیں بشمول سمارٹ گرڈز اور موثر پبلک ٹرانسپورٹ سلوشنز جو کسی بھی سمارٹ سٹی فریم ورک کے ضروری اجزا ہیں. انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اپنے لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت آٹ پٹ 4 کے تحت اپنی پہلی سمارٹ سٹی حکمت عملی متعارف کروائی ہے یہ اقدام ایک طویل المدتی حکمت عملی اور روڈ میپ تیار کرنے پر مرکوز ہے جس میں چھ اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے جوسمارٹ گورننس، سمارٹ ماحولیات، سمارٹ زندگی، سمارٹ معیشت، سمارٹ موبلٹی، سمارٹ لوگ ہیں یہ موثر اور لچکدار شہری نظم و نسق کو یقینی بنانے کے لیے مختصر، درمیانی اور طویل مدتی نفاذ کے لیے سمارٹ حل اور منصوبوں کا خاکہ بھی پیش کرتا ہے مختصر مدت میں پائلٹ سمارٹ سٹی سلوشنز کو سیالکوٹ اور ساہیوال میں لاگو کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ان شہروں کے لیے ابتدائی ضرورت کا جائزہ، ای تیاری اور صورتحال کا تجزیہ کیا گیا ہے.

ان کے مطابق چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور سمارٹ سٹی کے اقدامات کو وسیع تر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے سی پیک کے تحت تیار کردہ خصوصی اقتصادی زونز پائیدار شہری ترقی کے لیے ایک ماڈل فراہم کرتے ہوئے، سمارٹ ٹیکنالوجیز کو مربوط کر سکتے ہیں ابتدائی اقدامات میں پائلٹ شہروں کی شناخت واضح مقاصد کا تعین اور نجی شعبے کی شمولیت کو راغب کرنے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنا شامل ہونا چاہیے سنگاپور اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کی مثالیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ٹارگٹڈ پالیسیاں، مضبوط گورننس کے ساتھ مل کر تبدیلی کے نتائج کا باعث بن سکتی ہیں سمارٹ شہروں میں تبدیلی صرف بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی نہیں ہے بلکہ شہری زندگی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے انہوں نے دلیل دی کہ ان اقدامات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت، نجی شعبے اور مقامی کمیونٹیز کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سمارٹ سٹی انہوں نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ

پشاور:

خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا آٹھواں کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب نے 31 سالہ مریض میں ایم پاکس کی تصدیق کردی ہے۔

محکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ سیکشن کے مطابق مریض کی دبئی جاتے ہوئے پشاور ائیرپورٹ پر اسکریننگ کی گئی اس دوران شبہ پڑنے پرمریض کے نمونے خیبر میڈٰیکل یونیورسٹی میں واقع پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے جہاں سے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب نے ان نمونوں میں مریض میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ مریض 16 اپریل کو پاکستان آیا تھا، پبلک ہیلتھ سیکشن محکمہ صحت نے متعلقہ ڈی ایچ او کو بھی سرویلنس اور متاثرہ مریض کے خاندان و دیگر ملنے جلنے والوں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ کے لئے مراسلہ لکھ دیا ہے۔

اس کے علاوہ مریض کو پولیس سروسز اسپتال میں آئسولیشن وارڈ شفٹ کردیا گیا ہے۔جہاں مریض کا علاج جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا 8واں کیس رپورٹ
  • واٹس ایپ کا نیاحیران کن فیچر آپ کے میسجز کو زیادہ پرائیویٹ بنا دے گا، استعمال کا طریقہ جانیں
  • حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • جنوبی ایشیا میں امن جوہری خطرات میں کمی کے باہمی اقدامات سے ممکن، جنرل ساحر شمشاد مرزا
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • امریکا کے ساتھ غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے:وفاقی وزیرخزانہ
  • پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
  • چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام