ریسٹورنٹس کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پنجاب ریونیو اتھارٹی نے شہر لاہور میں موجود مختلف ریسٹورنٹس کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا
تشکیل کردہ اسپیشل ٹیموں نے الیکٹرانک انوائس مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب نہ کرنے والے ریسٹورنٹس کیخلاف کارروائی شروع کر دی،کمشنر پی آر اے لاہور مصباح نواز کی ہدایت پر انفورسمنٹ آفیسر کا گلبرگ کے اطراف واقع ریسٹورنٹس پر چھاپہ مارکارروائیاں کی ،انفورسمنٹ آفیسر سعود عتیق خان نے متعدد ریسٹورنٹس کو بھاری جرمانے عائد کر دیے۔
الیکٹرانک انوائس مانیٹرنگ سسٹم نصب نہ کرنے والے 10 ریسٹورنٹس کو ایک ایک لاکھ روپے کے جرمانہ عائد کیے گئے،پی آر اے کے مطابق تمام متعلقہ ریسٹورنٹس مالکان کو بنک اسٹیٹمنٹ اور سیلز کا ریکارڈ جمع کروانے کیلئے 15 روز کا وقت بھی دے دیا گیا۔
مقرر کردہ وقت کے بعد جرمانہ کی وصولی اور بعدازاں سخت قانونی کارروائی بشمول سیلنگ عمل میں لائی جاسکتی ہے ،غیر رجسٹرڈ اور الیکٹرانک انوائس سسٹم کی چیکنگ و مانیٹرنگ کے لیے ٹیموں کو زیرٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائیاں جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے
امریکی خاتون شعبہ نفسیات سےسپیشل وارڈ میں منتقل، حالت سے متعلق انتظامیہ کا اہم بیان آ گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
حال ہی میں کوسٹا ریکا میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک جیل میں بلی کے ذریعے چرس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی۔
واقعہ رواں ماہ پیش آیا جب رات کو ایک جیل کے گارڈز نے بلی کو راہزنی کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا، جب وہ کانٹوں والی لوہے کی باڑ سے جیل کے اندر داخل ہو رہی تھی۔
گارڈز نے پایا کہ بلی کے پیٹھ پر دو پیکٹ چپکے ہوئے ہیں۔ جب پیکٹ کا جائزہ لیا گیا تو تقریباً 236 گرام چرس اور تقریباً 68 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
بلی کو ہنگامی طور پر نیشنل اینیمل ہیلتھ سروسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جانور خاص طور پر بلیاں اور کبوتروں کا استعمال منشیات اسمگلنگ کے لیے بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ایسے ہی واقعات پاناما، روس اور کوسٹاریکا میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
اسی طرح امریکا، روس، کوسٹاریکا وغیرہ میں جانوروں کو فون، چارجرز سمیت مختلف غیرقانونی سامان جیل میں اسمگل کرنے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔