دہری شہریت رکھنے والے ملازمین کیلئے بُری خبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہنگامی بنیادوں پر دہری شہریت رکھنے والے ملازمین کا ڈیٹا طلب کر لیا ہے۔
اس حوالے سے تمام ڈائریکٹر جنرلز، چیف کمشنرز، اور ایف بی آر کے ممبروں کو خصوصی مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔
مراسلے کے مطابق، ایف بی آر نے گریڈ 19 سے اوپر کے تمام افسران کا ڈیٹا مانگا ہے، جس میں ان کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ کے دہری شہریت کا بھی ڈیٹا شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ اور کلیکٹوریٹ سربراہان کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دہری شہریت کے حامل افسران اور ان کے اہل خانہ کا مکمل بائیو ڈیٹا فوری طور پر بورڈ کو ارسال کریں۔
یہ اقدامات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ کی ہدایات کی روشنی میں کیے جا رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:چینی ’ڈیپ سیک‘ پر دنیا میں کہاں کہاں پابندیاں ہیں اور کیوں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دہری شہریت
پڑھیں:
جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اسلام ٹائمز۔ ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران انڈیا نے 16 سو 84 بار ڈیٹا ہیک کرنے کی کوشش کی، پرال نے ایف بی آر کا ڈیٹا چوری کرنے کیلئے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کو ناکام کیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس وقت ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ کی عائد کر رکھی ہے، ایف بی آر کے پاس 2 لاکھ رجسٹرڈ ٹریڈرز ہیں، رجسٹرڈ مینوفیکچررز کی تعداد 30 ہزار ہے۔
ممبر آپریشن ایف بی آر حامد عتیق نے بتایا کہ ایف بی آر کو سالانہ 80 لاکھ انکم ٹیکس ریٹرن فائل ہو رہی ہے، ایف بی آر افسران بزنس پرمسز میں رشوت، کھانا یا سونے کی جگہ بھی مانگے تو معطل ہو گا۔ حکام کے مطابق اس وقت تقریباً 400 بزنس پرمسز پر ایف بی آر کی 9 سو افسران کی ٹیم مانیٹرنگ کیلئے تعینات ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ملک میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت گیس، بجلی، پانی کی قیمتیں کاروبار کیلئے زیادہ ہیں، لوکل یارن پر سیلز ٹیکس کے باعث درآمدی یارن لا رہے ہیں جس پر کلائنٹ مطمئن ہے۔
ممبر آپریشنز ایف بی آر حامد عتیق سرور نے کہا کہ ملک میں کاٹن کی پیداوار میں ہر سیزن میں ویسے ہی کمی ہو رہی ہے، کارگوز کی کلئیرنس کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ رسک مینجمنٹ سسٹم یوکے کے تعاون سے ایف بی آر کسٹمز کے درمیان آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کا معاہدہ ہے۔