کراچی: رکشتہ گینگ ڈکیتی کے دوران شہریوں کی گرفت میں آگیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی میں لیاقت آباد فلائی اوور پر رکشتہ گینگ ڈکیتی واردات کے دوران شہریوں کی گرفت میں آگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق لیاقت آباد کے فلائی اوور پر رکشہ گینگ نے کار سوار سے لوٹ مار شروع کی تو انہیں راہ گیروں نے گھیر لیا۔
رکشتہ گینگ میں لڑکی سمیت 3 افراد شامل تھے، ڈاکوؤں پر تشدد کے دوران ساتھی لڑکی رش کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئی۔
عینی شاہدین کے مطابق دو ڈاکو عوام کے تشدد سے شدید زخمی ہوگئے، اس دوران ایک ملزم پل سے پیدل واپس بھاگ نکلا، جسے پھر پکڑ لیا گیا۔
ملزمان نے گرفت میں آنے سے قبل کریم آباد بس اسٹاپ پر ایک شہری وقار سے موبائل فون چھین لیا تھا۔
شہریوں کے تشدد سے زخمی ہونے والے ڈاکوؤں میں سے ایک کو پولیس اہلکار عزیزآباد اور دوسرے کو شریف آباد تھانے لے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے خونریز حملوں کی تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مراکز نہ تو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قائم تھے اور نہ ہی عام شہریوں کے زیرِانتظام بلکہ انہیں ایک نجی سیکیورٹی کمپنی چلا رہی تھی جس نے امریکی موٹر سائیکل گینگ ‘انفیڈلز’ کو خدمات پر مامور کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی
یہ گروہ عراق جنگ کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے جو صلیبی نعروں اور اسلام دشمنی کے کھلے اظہار کے لیے بدنام ہے۔ گینگ کے سربراہ جانی ملفورڈ سابق امریکی فوجی تھا جسے چوری اور غلط بیانی پر سزا ہوئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گینگ کے 7 نمایاں رہنما ان مراکز میں سیکیورٹی انتظامات کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ۔ انہیں روزانہ 1580 ڈالر تک تنخواہ دی جاتی ہے اور یہ لوگ ’میک غزہ گریٹ اگین‘ جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں۔
یہ گینگ مسلمانوں کی توہین کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں اور رمضان المبارک میں خنزیر کے گوشت کی باربی کیو محفلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ اب یہی گروہ بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی زندگیوں کا انچارج بنا دیا گیا ہے جنہیں روٹی کے ایک ٹکڑے کی تلاش تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
امریکی انسانی حقوق کی تنظیم کیر کے مطابق یہ کوئی انسانی عمل نہیں بلکہ ایک سخت گیر سیکیورٹی کھیل ہے جو المیے کو بڑھا رہا ہے اور قابض طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں امدادی سامان حاصل کرنے والے 1500 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں