Express News:
2025-04-26@08:36:39 GMT

ماحولیاتی آلودگی اور بڑھتی ہوئی گرمی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

امریکی شہر لاس اینجلس میں لگی آگ کے حقائق سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ، رواں سال جنوری 7کی صبح اس آگ کا آغا ہوا اس کے بعد یہ آگ 40ہزار ایکڑ پر پھیل گئی ۔ 12ہزار سے زیادہ عمارتیں جل چکی ہیں لوگوں کے گھر راکھ کے ڈھیر بن چکے اب تک پچاس بلین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ۔ ایک لاکھ اسی ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں ۔ جنوبی کیلفیورنیا میں گزشتہ سال جولائی کے بعد کوئی بارش نہیں ہوئی ۔ جون جولائی گرم ترین تھے ۔

اکتوبر بھی گرم ترین رہا۔ اس علاقے میں جولائی کے بعد کوئی بارش نہیں ہوئی ۔ جنوری کا موسم سرد ہوتا ہے لیکن اس مہینے بھی ناکافی بارش ہوئی ۔ پیڑ پودے وغیرہ سوکھ گئے ۔ فضا میں نمی کم ہو گئی ۔ ہوا میں خشکی بڑھ گئی طاقتور خشک ہوائیں چلیں ۔ گرم سوکھی ہوا نے آگ کو مزید بڑھا دیا ۔

ماحولیاتی سائنسدان پیٹر کیل مس اس علاقے میں رہائش رکھتے تھے آگ لگنے سے کچھ عرصہ پہلے انھوں نے اس علاقے کو چھوڑ دیا کیونکہ ان کو آنے والے خطرے سے آگاہی ہو چکی تھی ۔ اس موضوع پر انھوں نے نیو یارک ٹائمز بلکہ دوسرے اخباروں میں لکھ کر عوام کو اس خطرے سے آگاہ کیا۔ خشک سالی اور گرم طاقتور ہواؤں نے پیڑ پودوں میں نہ صرف آگ لگادی بلکہ اس کے پھیلاؤ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ لوگ اپنے آپ کو بڑی مشکل سے بچاسکے ۔ کم از کم چوبیس افراد اس آگ کی نذر ہوئے ۔

یہ سب کلائمیٹ چینج کا نتیجہ ہے یعنی ماحولیاتی تباہی جس نے پوری دنیا کو اپنی تباہ کن گرفت میں جکڑ لیا ہے ۔ بس یہ سمجھیں کہ سورج سوا نیزے پر آگیا ہے ۔ بڑھتی ہوئی حدت بے پناہ حدت جس نے زمین کے کسی کونے کو نہیں چھوڑا۔ ابھی موسم گرما بظاہر دور ہے لیکن اس کی آمد کا طبل ابھی سے بجنا شروع ہو گیا ہے ۔

اندازہ کریں اس دفعہ موسم سرما کا دورانیہ لاہور میں صرف دس سے بارہ دن رہا ہے ۔ سخت سردی جو بظاہر اتنی سخت بھی نہیں تھی صرف دس بارہ جنوری تک رہی اس کے بعد بتدریج گھٹتے ہوئے بیس جنوری تک ختم ہو گئی امکان نہیں بلکہ یہ بات یقینی ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے جب موسم سرما مکمل طور پر غائب ہو جائے گا تو لوگوں کو موسم سرما منانے اور گرم کپڑے پہننے کے لیے پہاڑی علاقوں میں جانا پڑے گا اگر وہ بھی گرم نہ ہو گئے۔ جس کا خدشہ بہت زیادہ ہے ہو سکتا ہے اس سال گرمی فروری سے ہی شروع ہو جائے ۔

اقوام متحدہ کے پانی سے متعلق معاملات کو دیکھنے والے مختلف اداروں کو ’’یو این واٹر‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ماحولیاتی تباہی کی وجہ سے مستقبل میں حالات مزید خراب ہو نے والے ہیں ۔ جب زمین انسانوں اور جانداروں کے لیے ناقابل رہائش ہو جائے گی ۔ آپ دیکھیں گے سرمایہ داری نظام کا خوفناک خون آشام مکروہ چہرہ جس نے صرف دولت کمانے کے لیے دنیا کو ایک ایسے خطرے میں دھکیل دیا جس سے نکلنا اب ناممکن ہو گیا ہے ۔

اس کی ذمے دار 57ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں جو دنیا میں فوسل فیول یعنی کول آئل اور گیس کا کاروبار کرتی ہیں ۔ دنیا بھر میں جتنی بھی گرین گیسز پیدا ہوتی ہے اس کا 80فیصد یہ ملٹی نیشنل کمپنیاں پیدا کر رہی ہیں ان میں زیادہ تر کمپنیوں کا تعلق امریکا سے ہے ۔ مزید یہ کہ اس میں چین ، روس، میکسیکو ، ایران، سعودی عرب اور انڈیا کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ امریکی کمپنیوں کو گرین گیسز کی حقیقت کا پتہ 1954میں ہی چل گیا تھا کہ فوسل فیول سے پیدا ہونے والی زہریلی گیسیں دنیا اور اس میں بسنے والے انسانوں کے لیے موت کا پیغام ہے لیکن انھوں نے اپنی ہی اس ریسرچ کو ظاہر کرنے کے بجائے یہ پروپیگنڈا کرنا شروع کردیا کہ ان گیسز سے ماحولیات کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاکہ ان کی دولت میں اضافہ ہی ہوتا جائے ۔

صرف یہی نہیں انھوں نے بے پناہ دولت کے حصول کے لیے دنیا بھر میں سیاستدانوں اور حکومتوں کو خرید ا۔ من پسند قوانین پاس کروائے ۔متبادل توانائی کے منصوبوں میں رکاؤٹ ڈالی گئی جس میںامریکی ڈیمو کریٹ اور ری پبلکن سنیٹر بھی شامل ہیں ۔ اب یہی کام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ2018 سے کر رہے ہیں جو ماحولیاتی تباہی کو ماننے سے ہی انکاری ہیں ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انھوں نے نے والے کے بعد گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاک بھارت جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ نے کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں، چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے پاکستانی ردعمل پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے پر بغیر ثبوت و تحقیق پاکستان پر الزام تراشی انتہا پسند مودی حکومت کا غیر دانشمندانہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر سسٹم ٹریٹی کی غیر قانونی منسوخی سمیت پاکستان مخالف بھارتی اقدامات نے علاقے میں ٹینشن بڑھا دی ہے جبکہ پاکستانی اقدامات جوابی کارروائی ہیں، دو ایٹمی طاقتیں تناؤ کی حالت میں آمنے سامنے کھڑی ہیں چنانچہ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، ہم پہل نہیں کریں گے لیکن حملہ ہوا تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔

پانی کی بندش کا اقدام جنگ کے مترادف ہو گا، پاکستان

 

ان کا کہنا تھا کہ بھارت بامعنی مذاکرات جاری رکھتا تو بہت سے متنازعہ مسائل حل ہو سکتے تھے، ہمارے بیچ سب سے بڑا تاریخی تنازعہ کشمیر ہے، اگر کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق مل جائے تو پائیدار امن کی جانب بڑھا جا سکتا ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانی، سیاچن، سر کریک سمیت تمام مسائل پر بات ہو سکتی ہے لیکن بھارتی حکومتیں ہمیشہ مذاکرات سے فرار ہو جاتی ہیں، مان لیں کہ ہم ایک دوسرے کو ختم نہیں کر سکتے اور جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں ہوا کرتی۔

لاہور: ڈکیتی میں استعمال ہونے والا پستول گھر میں رکھنے پر ویمن تھانے کی ایس ایچ او گرفتار

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہر مسئلے پر بات چیت کریں، راستے بنائیں اور امن سے رہنا سیکھیں، پائیدار امن خطے میں خوشحالی اور استحکام لا سکتا ہے۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • محکمہ تعلیم پنجاب کا تعلیمی اداروں میں گرمی کی چھٹیاں کا اعلان
  • سکولوں میں گرمی کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا
  • سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 30 اپریل تک شدید گرمی، ہیٹ ویو الرٹ جاری
  • بچوں کے لیے خوش خبری؛ اسکولوں میں گرمی کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا
  • شرلاک ہومز کی گتھی !
  • ملک میں ماحولیاتی خطرات منڈلا رہے ہیں; وزیرِماحولیات
  • پاک بھارت جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
  • پنجاب میں سورج نے آگ برسانا شروع کردی، بارش سے متعلق محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
  • سورج بھی آگ برسانے لگا، گرمی کی شدید لہر آنے کا امکان۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان