غزہ پر موقف تبدیل نہیں ہوا، 2 ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں، کینیڈا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں کینیڈا کی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین بھی اسرائیل فلسطین مسئلے کے دو ریاستی حل کے مؤقف پر قائم ہے، انکا کہنا ہے کہ غزہ مستقبل کے فلسطین کا لازمی حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ پر موقف تبدیل نہیں ہوا، دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ میلانی جولی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ دو ریاستی حل کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ یورپی یونین بھی اسرائیل فلسطین مسئلے کے دو ریاستی حل کے مؤقف پر قائم ہے، ان کا کہنا ہے غزہ مستقبل کے فلسطین کا لازمی حصہ ہے۔ جرمن صدر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ سے متعلق بیان ناقابل قبول ہے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دو ریاستی حل کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ نے مسک کو خبردار کر دیا، ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلیے تیار رہو
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے ہیں تو ان کے خلاف سنگین نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مسک کے درمیان تعلقات بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے جو حالیہ دنوں میں ایک عوامی بحران کی صورت میں سامنے آیا۔
اس دوران برنس ٹائیکون ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کو مجرم جنسی حملہ آور جیفری ایپسٹین سے جوڑنے والی پوسٹ ہٹا دی۔
تاہم جب صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ان کا مسک کے ساتھ تعلق مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں میں یہی سمجھتا ہوں۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کا یارانہ دشمنی میں بدل گیا، ایک دوسرے پر سنگین الزامات
ٹرمپ نے مسک کے بارے میں ایک اور وارننگ بھی جاری کی، خاص طور پر اس قیاس آرائی کے درمیان کہ مسک 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی حمایت کر سکتے ہیں۔
اگرچہ صدر ٹرمپ نے ان نتائج کی تفصیل نہیں بتائی لیکن ان کے کاروبار کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایلون مسک کی کمپنیوں پر سرکاری معاہدوں کے حوالے سے ردعمل ممکن ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ مسک کو متعدد بار رعایتیں دی تھیں اور ان کے لیے حکومت میں کام کرنے کے دوران فائدے فراہم کیے تھے، تاہم اب ان کے ساتھ بات چیت کا کوئی ارادہ نہیں۔