مظاہرین نے ڈھاکہ میں شیخ مجیب الرحمان کا گھر نذر آتش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ڈھاکہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 فروری ۔2025 )بنگلہ دیش میں مظاہرین نے ڈھاکہ میں شیخ مجیب الرحمان کے گھر کو نذر آتش کرنے کے بعد منہدم کر دیا ہے ڈھاکہ میں واقع شیخ مجیب کے اس گھر کو 32دھان منڈی کہا جاتا تھا شیخ مجیب کے گھر کو نذر آتش کرنے کے علاوہ مظاہرین نے سابق وزیر اعظم اور شیخ مجیب کی بیٹی شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کے راہنماﺅں کے گھروں میں بھی توڑ پھوڑ کی ہے مظاہرین کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ انڈیا میں بیٹھ کر بنگلہ دیش مخالف سرگرمیاں کر رہی ہیں.
(جاری ہے)
واضح رہے کہ گذشتہ سال بنگلہ دیش میں طلبا کے پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ کو اقتدار چھوڑنے کے ساتھ ساتھ ملک بھی چھوڑ کر فرار ہونا پڑا تھا وہ 5 اگست 2024 سے انڈیا میں رہائش پذیر ہیں شیخ حسینہ واجد نے اپنے والد کے گھر کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخالفین چند بلڈوزر سے ملک کی آزادی کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے وہ عمارت کو گِرا سکتے ہیں لیکن تاریخ کو مٹا نہیں سکتے. عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں حالیہ مظاہروں کی ابتدا کل رات اس وقت ہوئی جب شیخ حیسنہ واجد کی پارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ بدھ کو رات گئے فیس بک کے ذریعے خطاب کریں گی عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ کی یہ تقریر فیس بک پیج پر نشر کی گئی تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ وہ گھر کیوں گرایا جا رہا ہے؟ جس نے بھی اسے گرایا میں اس ملک کے لوگوں سے انصاف کا مطالبہ کرتی ہوں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کو چھ ماہ مکمل ہوچکے ہیںشیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کے طلبا ونگ ”چھاترا لیگ“ نے ایک آن لائن پروگرام کا اہتمام کیا جس میں شیخ حسینہ کو آن لائن خطاب کی دعوت دی گئی تھی ان کا خطاب رات نو بجے فیس بک کے ذریعے نشر ہونا تھا. اس پروگرام کی خبرپرشیخ حیسنہ مخالف مظاہرین نے مظاہرے شروع کر دیے اور شیخ حسینہ کا خطاب شروع ہونے سے قبل ہی مظاہرین نے بیلچوں اور ہتھوڑوں سے شیخ مجیب کی رہائش گاہ پر حملہ کر دیا ڈھاکہ کے مقامی جریدے’ ’دی ڈیلی سٹار“ کے مطابق شیخ مجیب کے گھر کو رات ساڑھے نو بجے آگ لگائی گئی جس کے چند گھنٹوں کے بعد ایک کرین کی مدد سے رات دو بجے کے قریب عمارت کا ایک حصہ منہدم کر دیا گیا مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ عجائب گھر میں تبدیل کیے گئے گھر کو جلانا چاہتے ہیں کیونکہ یہ فاشزم کی علامت بن چکا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیخ حسینہ کی مظاہرین نے بنگلہ دیش کے گھر کو
پڑھیں:
ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) اسپین میں اتوار کے روز حکومت کی مبینہ بدعنوانی کے خلاف حزب اختلاف کی قیادت میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں بیسیوں ہزار شہریوں نے شرکت کی۔
ملکی دارالحکومت میڈرڈ میں ہونے والی اس ریلی کو ’’مافیا یا جمہوریت‘‘ کا عنوان دیا گیا تھا، جس میں مقامی حکام کے مطابق تقریباﹰ پچاس ہزار لوگوں نے شرکت کی، جب کہ شہر کے دائیں بازو کے میئر نے مظاہرین کی تعداد ایک لاکھ بتائی۔
ہسپانوی دارالحکومت کے مرکز میں پلازہ ڈے ایسپانیا نامی ایک بڑا چوک مظاہرین سے بھرا ہوا تھا، جہاں بہت سے لوگ سرخ اور پیلے ہسپانوی پرچم لہرا رہے تھے۔
اسپین میں سیاحوں کی آمد کا نیا سالانہ ریکارڈ، چورانوے ملین
اپوزیشن کا سانچیز پر ’مافیا‘ حکومت چلانے کا الزامشہر کے میئر خوزے لوئس مارٹینیز المائیڈا نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے موجودہ وزیر اعظم پیدرو سانچیز کی بائیں بازو کی حکومت کے بارے میں سامعین سے کہا کہ ان کی جماعت پیپلز پارٹی (پی پی) ’’جلد سے جلد مافیا کو بھگانا اور ملک کی جمہوریت کو بحال کرنا چاہتی‘‘ ہے۔
(جاری ہے)
ریلی میں شریک بہت سے مظاہرین نے نعرے لگائے: ’’پیدرو سانچیز، استعفیٰ دو!‘‘
ایک لیک ہو جانے والی آڈیو ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر حکمراں اتحاد سے تعلق رکھنے والی سیاسی کارکن لیئرے ڈیئز کو پولیس یونٹ کے خلاف بدنام کرنے کی مہم چلاتے ہوئے پیش کیا گیا ہے، جو وزیر اعظم کی قریبی سیاسی کارکن رہ چکی ہیں۔
اسپین کی طرف رواں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، متعدد پاکستانیوں سمیت پچاس تارکین وطن ہلاک
پولیس حکام نے وزیر اعظم سانچیز کی اہلیہ، بھائی اور ان کی ایک سابقہ قریبی ساتھی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے تحت تحقیقات بھی کی تھیں۔
البتہ سیاسی کارکن لیئرے ڈیئز نے ان الزامات کی تردید کی اور ان کا اصرار اس بات پر تھا کہ وہ ایک کتاب کے لیے تحقیق کر رہی تھی اور سانچیز کے لیے کام نہیں کر رہی تھیں۔
پیدرو سانچیز کی حکومت اور ان کے اتحادیوں کو ایسی کرپشن کی متعدد تحقیقات کا سامنا ہے، جس کی وزیر اعظم تردید کرتے ہیں۔
پی پی کا قبل از وقت عام انتخابات کا مطالبہپیپلز پارٹی کے ایک رہنما البیرٹو نونیز فیئخو نے بدعنوانی کے حوالے سے حکومت پر ’’مافیا کے طرز عمل‘‘ کا الزام لگایا اور مظاہرین کو بتایا کہ اس حکومت نے ’’سیاست، ریاستی اداروں، اختیارات کی علیحدگی‘‘ سب کو داغ دار کر دیا ہے۔
انہوں نے ملک میں عام انتخابات جلد از جلد کرانے کا مطالبہ کیا، جبکہ مقرر وقت کے مطابق سن 2027 میں آئندہ قومی انتخابات ہونا ہیں۔جنوب مشرقی اسپین میں سیلاب، کم ازکم اکیاون افراد ہلاک
لیکن فیئخو نے پہلے ہی ممکنہ قبل از وقت انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کے کارکنان سے تیار رہنے کے لیے کہا۔ البتہ اپوزیشن لیڈر نے ابھی تک سانچیز کی اقلیتی حکومت کے خلاف پارلیمان میں کوئی مذمتی تحریک پیش نہیں کی۔
ایسا کرنے کے لیے انہیں علاقائی جماعتوں کی حمایت کی ضرورت ہو گی، جو دائیں بازو کی پاپولسٹ پارٹی کے ساتھ اشتراک عمل سے گریز کرتی رہی ہیں۔
اپریل 2022 میں فیئخو کے پارٹی لیڈر بننے کے بعد سے اتوار کے روز کا یہ چھٹا حکومت مخالف عوامی احتجاج تھا، جس کا اہتمام پی پی نے کیا۔
حد سے زیادہ سیاحت، رہنے کو جگہ نہیں
بدعنوانی کی تحقیقات ’بدنام کرنے کی مہم‘ہسپانوی حکومت کے ایک ترجمان نے کل اتوار کے روز ہونے والے اس مظاہرے میں شرکاء کی تعداد کا مذاق اڑایا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ایک ہسپانوی راک میوزک جوڑی نے حال ہی میں میڈرڈ میں فیئخو سے زیادہ بڑا ہجوم جمع کر لیا تھا۔
اسی دوران پیدرو سانچیز نے اپنے اندرونی حلقے کے ارکان کے خلاف تحقیقات کو دائیں بازو کی جانب سے ’’بدنام کرنے کی ایک مہم‘‘ قرار دیتے ہوئے بدعنوانی کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔
ہزاروں تارکین وطن کی تیر کر مراکش سے اسپین پہنچنے کی کوشش
حالیہ عوامی جائزوں کے مطابق پی پی کو فی الحال بائیں بازو کے اتحاد کے مقابلے میں تھوڑی سی برتری حاصل ہے، حالانکہ سانچیز اب بھی تمام پارٹی رہنماؤں کے مقابلے میں سب سے زیادہ مقبول رہنما ہیں۔
ادارت: مقبول ملک