ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں اور بارش کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں اور بارش کی پیشگوئی کر دی۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے، بالائی خیبر پختونحوا کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیزہواؤں کے ساتھ وقفہ وقفہ سے بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے جبکہ اسلام آباد اور گرد و نواح میں موسم سرد اورخشک رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد رہے گا، مری، گلیات اور گرد و نواح میں سرد ی کی شدت برقرار ہے، چترال، دیر، سوات اور کوہستان میں بارش اور برفباری کاامکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت آٹھ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، دن کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف لاہور میں خنک ہواؤں کیساتھ دھیمی دھوپ بکھر گئی ،درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا،جبکہ زیادہ سے زیادہ 22 ڈگری تک جائے گا، ہوا میں نمی کا تناسب 77 فیصد ہے،محکمہ موسمیات کی جانب سے لاہور میں آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کی کوئی پیشگوئی نہیں کی گئی ہے۔ فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہور عالمی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر آگیا جہاں ائیر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 245 ریکارڈ کی گئی۔ کراچی میں موسم اس وقت سرد ہے، پارہ 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا، شہر کا موجودہ درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ہے،آج رات کا کم سے کم درجہ حرارت 12 سے 14 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنےکا امکان ہے،زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی سمت سے 6 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے،ہوا میں نمی کا تناسب 37 فیصد ہے۔ اے کیو آئی کے مطابق کراچی شہر کا فضائی معیار بھی بدستور خراب ہے،دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی نویں جبکہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر موجود ہے ،ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 172 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈکی گئی ہے۔ کراچی کے آلودہ ترین علاقوں میں سر فہرست گلشن اقبال، دوسرے نمبر پر شاہرہ فیصل، تیسرے نمبر پر مائے کولاچی موجود ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ محکمہ موسمیات کا امکان ہے کے مطابق بارش کی کی گئی
پڑھیں:
محکمہ موسمیات نے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی کردی،عوام کیلئے اہم ہدایات جاری
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں مون سون بارشوں کے ایک نئے سلسلے کی پیش گوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پیر سے مون سون ہوائیں دوبارہ شدت اختیار کریں گی، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں گرج چمک، تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
محکمے کے مطابق 29 جولائی کو مغربی ہواؤں کا ایک نیا سلسلہ پاکستان میں داخل ہوگا، جو موجودہ موسمی نظام کو مزید مضبوط کرے گا۔
علاقائی پیش گوئی
کشمیر اور گلگت بلتستان: 27 سے 31 جولائی کے دوران گرج چمک، تیز ہوائیں اور مقامی طور پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا: دیر، چترال، سوات، پشاور، اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں 28 سے 31 جولائی کے دوران بارش اور بعض مقامات پر شدید طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔
اسلام آباد اور پنجاب: اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ میں 28 سے 31 جولائی کے دوران بارش، تیز ہوائیں، گرج چمک اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
جنوبی پنجاب: ڈیرہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور میں 29 سے 31 جولائی کے درمیان بارش اور گرج چمک متوقع ہے۔
بلوچستان: شمال مشرقی اور جنوبی علاقوں خصوصاً کوئٹہ، ژوب اور سبی میں 29 جولائی کی شب سے 31 جولائی تک گرج چمک اور تیز بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ: زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، تاہم تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص اور قریبی اضلاع میں 30 اور 31 جولائی کو بارش کی توقع ہے۔
ممکنہ خطرات اور احتیاطی تدابیر
29 سے 31 جولائی کے دوران خیبر پختونخوا، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، بلوچستان، پنجاب اور کشمیر کے کچھ علاقوں میں نشیبی ندی نالوں میں طغیانی اور اچانک سیلاب (فلیش فلڈنگ) کا خدشہ ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور سیالکوٹ کے نشیبی شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ (شہری سیلاب) کا خطرہ موجود ہے۔
پہاڑی علاقوں جیسے مری، گلیات، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی بندش کا خطرہ بھی موجود ہے۔
تیز بارشیں اور ہوائیں کمزور انفرااسٹرکچر جیسے کچے مکانات، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز اور سولر پینلز کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
عوام، سیاح اور اداروں کے لیے ہدایات
محکمہ موسمیات نے عوام، مسافروں اور سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حساس اور پہاڑی علاقوں کا سفر ملتوی کریں اور موسم کی تازہ ترین اطلاعات سے باخبر رہیں۔ متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔