بابراعظم بڑی مشکل میں پھنس گئے، اپنی سب سے اہم چیز سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور:
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ون ڈے کے سرفہرست بلے باز بابر اعظم کا موبائل فون کھو گیا ہے۔
بابر اعظم نے اپنا موبائل کھو یا چوری ہوجانے کی اطلاع سماجی رابطے کی سائٹ انسٹاگرام پر اسٹوری کی صورت میں شیئر کی۔
انہوں نے مداحوں کو اپنے ساتھ پیش آئی پریشانی کے حوالے سے بتایا کہ ’میرا موبائل فون کھو گیا جس کے بعد سارے رابطے کے نمبر بھی چلے گئے ہیں‘۔
بابر نے کہا کہ وہ موبائل فون اور نمبرز مل جانے کی صورت میں وہ دوبارہ رابطہ کرلیں گے۔
بابر اعظم کے مداحوں نے موبائل فون کھو جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جلد موبائل مل جانے کی دعا کی اور بلے باز کے ساتھ ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بابر اعظم کا موبائل فون کہاں سے کھویا ہے کیونکہ انہوں نے کسی بھی مقام کا تذکرہ نہیں کیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موبائل فون
پڑھیں:
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(آئی این پی)سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔فرحت اللہ بابر نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سوال میں 5 جولائی کی 3 ملین کی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا۔
فرحت اللہ بابر کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 5 جولائی کی تاریخ ابھی آنی ہے، پھر بھی الزام لگایا گیا، جوابات تیار ہوتے ہی واٹس ایپ پر اگلے روز پیشی کا حکم دیا گیا۔انہوں نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ عید کی تعطیلات سے ایک دن پہلے طلبی کی اطلاع دی گئی، ذاتی مصروفیات کے باعث 5 جون کو پیش نہ ہو سکا۔فرحت اللہ بابر کا تحریری جواب میں کہنا ہے کہ تحریری جواب ارسال کر دیا ہے، اس رویے پر افسوس ہے، ایف آئی اے کو 12 مئی کو اثاثوں اور بینک اکاونٹس کی تفصیلات جمع کروا چکا ہوں۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
تحریری جواب میں فرحت اللہ بابرنے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے سابقہ جواب کو تسلیم کرنے کے بجائے وہی سوالات دوبارہ بھیجے، 4 جون کو واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی ہے۔فرحت اللہ بابر نے ایف آئی اے کو جواب میں کہا ہے کہ نجی شکایت اور الزامات کی فہرست یا تحقیقات کا دائرہ اب تک فراہم نہیں کیا گیا، تحریری جوابات آج دوبارہ جمع کرا دیے ہیں، عید کے بعد ہی ذاتی پیشی ممکن ہے۔تحریری جواب میں فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ بلا جواز سوالات اور بار بار کی طلبی کو ہراسانی سمجھتا ہوں، رونگ انکوائری اور ہراسانی کے خلاف متعلقہ فورمز سے رجوع کا حق رکھتا ہوں۔
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
مزید :