منعم ظفر آج گلشن ٹاؤن میں فلاورشو کاافتتاح کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر ) گلشن اقبال ٹاؤن کے زیر اہتمام محمود غزنوی پارک نزد بیت المکرم مسجد یوسی 8 گلشن اقبال بلاک 16 میں سہ روزہ فلاور اینڈ برڈ شو کا افتتاح آج امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریں گے۔ افتتاحی تقریب جمعہ کی شام چار بجے ہوگی۔ جبکہ فلاور شو جمعہ سے اتوار روزانہ صبح دس بجے سے رات دس بجے تک جاری رہے گا۔ جبکہ ہفتے کی رات مشاعرہ ہوگا جس میں ملک بھر سے نامور شعرا شریک ہوں گے۔ گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے محمود غزنوی کا دورہ کیا اور فلاور اینڈ برڈ شو کی تیاریوں کا جائزہ لیا ڈائریکٹر پارکس راؤ غلام رسول نے انہیں تیاریوں کے بارے میں بریفننگ دی۔ اس موقع پر نائب قیم ضلع شرقی کامران چشتی گلشن اقبال ٹاؤن کے کوآرڈینیٹر طاہر اکبر اور ناصر نقوی بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گلشن اقبال
پڑھیں:
عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیرا کیس کا 42 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 3 لاہور کے جج ارشد جاوید نے تحریری فیصلہ جاری کیا جس کے مطابق پراسیکیوشن شاہ محمود قریشی کے خلاف اپنا مقدمہ ثابت نہیں کر سکی۔
اس کے علاوہ پراسیکیوشن ملزم حمزہ عظیم پاہٹ، رانا تنویر، اعزاز رفیق، افتخار اور ضیاس خان کے خلاف بھی مقدمہ ثابت نہیں کرسکی۔ لہذا عدالت شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزمان کو پری کررہی ہے۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ ملزم حمزہ عظیم پاہٹ، رانا تنویر، اعزاز رفیق، افتخار اور ضیاس خان ضمانت پر ہیں اور ان کے ضامن بھی ذمہ داریوں سے بری ہوچکے ہیں جبکہ ملزم شاہ محمود قریشی زیر حراست ہیں، اگر وہ کسی اور کیس میں گرفتار نہ ہو تو اسے فوری رہا کیا جائے۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عدالت ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری،عمر سرفراز چیمہ سمیت 8 دیگر ملزمان کو قصور سمجھتی ہے جس کی بنیاد پر انہیں 10، 10 سال قید بامشقت کی سزا کا حکم دیتی ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کو دفعہ 148 کے تحت 3 سال قید،دفعہ 440 کے تحت 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزاء سنائی گئی ہے اور تمام سزائیں بیک وقت چلیں گی۔
تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان کو سابقہ قید کا فائدہ دیاگیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ زیرِ حراست ہیں۔ افضال عظیم پاہٹ، علی حسن عباس اور ریاض حسین کوپیشی پر گرفتار کر کے جیل حکام کے حوالے کیا گیا جبکہ خالد قیوم پاہٹ کےعدالت پیش نہ ہونے ہروارنٹ گرفتاری ایس ایچ او کو بھجوا دیے گئے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ وقوعہ کی فوٹیجز اور آڈیو،ویڈیو کلپس میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر ملزمان کی شناخت کی گئی، ویڈیوز میں حرکات، اشارے، آواز اور چہرے کی شناخت شامل ہیں۔
تمام ثبوت عدالت میں بطور ڈیجیٹل شہادت قابل قبول قرار دئیے گئے جبکہ سیف سٹی اتھارٹی کی ویڈیوز اور یو ایس بی میں موجود 9 ویڈیو کلپس کی فرانزک سائنس ایجنسی نے تصدیق کی ہے۔