Nawaiwaqt:
2025-07-07@18:31:53 GMT

ریگولیٹری اتھارٹی سے ڈیجیٹل میڈیا ریگولیٹ ہو گا: عطا تارڑ

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

ریگولیٹری اتھارٹی سے ڈیجیٹل میڈیا ریگولیٹ ہو گا: عطا تارڑ

 اسلام آباد (اپنے سٹا ف رپو رٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پیکا قانون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے نیک نیتی سے پیکا ایکٹ کی قانون سازی کی ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر چیک نہ ہونے سے سنگین سماجی مسائل جنم لے سکتے ہیں، کمیٹی مناسب سمجھے تو صحافتی تنظیموں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے حوالے سے اجلاس بلائے۔ ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی ہے۔ اداروں کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ وزارت کے کرایہ پر موجود دفاتر ختم کرکے پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں منتقل کر دیا ہے۔ صوبائی حکومتوں سے کہا ہے کہ نجی ٹی وی چینلز کی طرح پی ٹی وی کو بھی اشتہارات دیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) میں رکن قومی اسمبلی پولین بلوچ کی زیر صدارت منعقدہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ قائمہ کمیٹی نے پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پیکا قانون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے میڈیا قوانین سے متعلق خدشات دور کرنے کے لئے سٹیک ہولڈرز بشمول پریس کلبوں سے مشاورت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ آئندہ ہفتے فالو اپ میٹنگ منعقد کی جائے گی جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین اور میڈیا کے سٹیک ہولڈرز اس مسئلے کا جامع حل وضع کرنے کے لئے شامل ہوں گے۔ اجلاس کے دوران وزارت اطلاعات و نشریات کے رواں مالی سال کے پی ایس ڈی پی کا جائزہ لیا گیا۔ دیہی علاقوں میں سرکاری میڈیا نیٹ ورک کو وسعت دینے کیلئے اضافی بجٹ کی ضرورت ہے، اس بجٹ سے موجودہ الیکٹرانک آلات کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے 14 ماہرین پر مشتمل تھینک ٹینک کے قیام کا بھی اعلان کیا۔  انہوں نے کہا کہ ہم نے نجی میڈیا اداروں جو اپنے عملے کو وقت پر تنخواہوں کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہتے ہیں، کے برعکس اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا ہے۔ وفاقی وزیر نے گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں پی ٹی وی سینٹر کے بڑے منصوبے کا بھی ذکر کیا جو خطے کے طلباکو انٹرن شپ کی سہولت فراہم کرے گا۔  پی ٹی وی سپورٹس ریٹنگ میں تمام سپورٹس چینلز سے آگے ہے۔ ادارے سے کرپٹ عناصر کو ہٹا دیا گیا ہے، ایک مضبوط ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں کوریج بڑھانے پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی دور میں ہونے والے مالی نقصانات کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک متنازعہ ٹھیکے کے حوالے سے کیس عدالت میں چل رہا ہے، امید ہے یہ متنازعہ کنٹریکٹ منسوخ ہونے سے پی ٹی وی کی آمدن میں دو گنا اضافہ ہو جائے گا۔  قومی نشریاتی ادارے صوبائی حکومتوں کو وسیع کوریج فراہم کرتے ہیں لیکن صوبائی حکومتوں کی جانب سے پی ٹی وی اور ریڈیو کے لئے اشتہارات مختص نہیں کئے جاتے۔  اجلاس میں ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کی جائیدادوں کے کرایوں کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وفاقی سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان نے اجلاس کو بتایا کہ سرکاری اداروں کی جائیداد کے کرایوں کا تعین وزارت ہائوسنگ کرتی ہے۔ کمیٹی نے دونوں اداروں کے کرائے پر لی گئی جائیدادوں کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کرلیں۔  کمیٹی کے اراکین نے پاکستان میں میڈیا انڈسٹری کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اجلاس میں کمیٹی کے اراکین سحر کامران، آسیہ ناز تنولی، کرن عمران ڈار، سید امین الحق، مولانا عبدالغفور حیدری کے علاوہ وفاقی سیکریٹری اطلاعات عنبرین جان، پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن سمیت وزارت کے دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی جانب سے نیا پروسیجر جاری

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے نیا پروسیجر جاری کردیا جس کے بعد اب نئے ضوابط نافذالعمل ہوں گے۔

پروسیجر کمیٹی کی سربراہی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کررہے ہیں جبکہ ان کے علاوہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین کمیٹی میں شامل ہیں۔ کمیٹی نے 29 مئی کو نیا پروسیجر منظور کیا۔

یہ بھی پڑھیے: پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف دائر درخواستیں خارج

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی بینچز کی تشکیل باقاعدگی سے ماہانہ یا ہر 15 روز میں کرے گی۔

اعلامیے کے مطابق ایک بار تشکیل پانے والے بینچ میں ترمیم ممکن نہیں جب تک یہ طریقہ کار اس کی اجازت نہ دے، کمیٹی میں سرباہ یا ممبر کی تبدیلی بینچ کی تشکیل کو غیر قانونی نہیں بنائے گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق چیف جسٹس کمیٹی کا اجلاس فزیکل یا ورچوئل کسی بھی طریقے سے جب چاہیں طلب کرسکتے ہیں، چیف جسٹس ملک سے باہر ہوں یا دستیاب نہ ہوں تو خصوصی کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں، کمیٹی جج کی بیماری، وفات، غیر موجودگی یا علیحدگی کی صورت میں ہنگامی طور پر بینچ میں تبدیلی کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اجلاس کے بعد آئینی بینچز جلد کام شروع کریں گے، سپریم کورٹ اعلامیہ

نوٹیفکیشن کے مطابق رجسٹرار ہر اجلاس، فیصلے اور تبدیلی کا مکمل ریکارڈ محفوظ رکھے گا، کمیٹی کو اختیار ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً ان ضابطوں میں ترمیم کر سکتی ہے۔ ہنگامی فیصلوں کو تحریری طور پر ریکارڈ کرنا اور وجوہات درج کرنا لازمی ہوگا جبکہ ایسی تبدیلیاں کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • 26 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا جاسکتا ہے، اعظم نذیر تارڑ
  • بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے نئے ضوابط 2025 کا اجرا
  • پاکستان کو آج خدمت اور محبت کرنے والوں کی ضرورت ہے: اعظم نذیر تارڑ
  • بھارت نے پاکستان کی بڑے کرکٹ ایونٹ سے بے دخلی کا دعویٰ کردیا
  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی جانب سے نیا پروسیجر جاری
  • سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے نئے ضوابط 2025ء کا اجرا
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا نیا پروسیجر 2025 جاری کر دیا گیا
  • ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تقرر و تبادلے،تحریری احکامات سب نیوز پر
  • ڈیجیٹل معیشت کا فروغ ناگزیر، وزیراعظم شہباز شریف کا کیش لیس اکانومی اہداف دگنا کرنے کا حکم