٭صوفی غلام مصطفی نے اعلی تعلیم کے حصول کے بعد تدریس کا پیشہ اپنایا اور لاہور کے تعلیمی اداروں سے وابستہ رہے ٭ٹوٹ بٹوٹ ان کا ہی تخلیق کردہ کردار ہے جو آج بھی ہمارے ذہن پر نقش ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اردو ادب کے ممتاز شاعر و ادیب صوفی غلام مصطفی تبسم کو مداحوں سے بچھڑے 47 برس بیت گئے۔

بچوں کے لئے ان کی تخلیقات کو بے حد مقبولیت ملی، ٹوٹ بٹوٹ ان کا ہی تخلیق کردہ کردار ہے جو آج بھی ہمارے ذہن پر نقش ہے، ٹوٹ بٹوٹ کے خالق صوفی غلام مصطفی تبسم 4 اگست 1899 کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔

صوفی غلام مصطفی نے اعلی تعلیم کے حصول کے بعد تدریس کا پیشہ اپنایا اور لاہور کے تعلیمی اداروں سے وابستہ رہے، ریٹائرمنٹ کے بعد خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر، لیل و نہار کے مدیر اورکئی دیگر اداروں میں اعلی عہدوں پر فائز ہوئے۔

صوفی غلام مصطفی تبسم کا ایک نمایاں حوالہ بچوں کا ادب ہے، انہوں نے اپنی نظموں سے بچوں کو لطف اندوز ہونے کے ساتھ علم و عمل کی طرف راغب کیا، بچوں کے لئے ان کی تخلیقات کو بے حد مقبولیت ملی۔

حکومت پاکستان نے صوفی غلام مصطفی تبسم کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے نوازا، ایرانی حکومت نے انہیں نشان سپاس عطا کیا۔ اردو ادب کا یہ روشن ستارہ 7 فروری 1978 کو ہمیشہ کے لئے ڈوب گیا، صوفی غلام مصطفی تبسم لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250918-2-15

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹرٓ) صوبائی محتسب اعلی سندھ کے ایڈوائیز ر محمد نصیر جمالی کی زیر صدرات شہباز ہال شہباز بلڈنگ میں ریجن کے صوبائی اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈوائیزر نصیر جمالی نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ سرکاری اداروں سے عوامی شکایات کا جلد اور بروقت نمٹانے اور انصاف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔اجلاس میں ریجن کے مختلف محکموں اور اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔۔اجلاس میں صوبائی محتسب حیدرآباد کو عوام کی جانب سے صوبائی اداروں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کے زیر التوا کیسز کی پیش رفت کے متعلق تمام مذکورہ اداروں نے تفصیلات سے ایڈوائیزر نصیر جمالی کو آگاہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کی نوعیت کے کیسز کو فوری طور پر حل کیا جائے اور تاخیر کی وجوہات بننے والی پیچیدگیوں کو واضح کر کے آئندہ ایسی رکاوٹوں کے سدباب کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری ادارے عوام کی سہولت اور مسائل کے حل کے لیے قائم ہیں، اس لیے تمام محکمے اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے ادا کریں۔ایڈوائرر نے مزید کہا کہ محکمے اپنی کارکردگی میں زیر التوا کیسز کی رپورٹ باقاعدگی سے جمع کرائیں تاکہ آئندہ تین ماہ بعد ہونے والے اجلاسوں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کا فوکل پرسن کم سے کم 17 گریڈ کا ہونا چاہیے جسے اپنے ادارے متعلق بہتر طریقے سے معلومات ہو-اجلاس میںریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب حیدرآباد سید محمد سجاد حیدر نے زیر التوا کیسز بالخصو ص ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کی پینشن اور دیگر معاملات کے فوری حل کویقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیااورجلد اور بروقت عوامی شکایات کونمٹانے سے نا صرف عوام کا اعتماد بحال ہوگا ۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرتجارت کی ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون بڑھانے پراتفاق
  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی زیرصدارت اداروں میں زیر التوا کیسز کی پیش رفت سے متعلق اجلاس
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
  • استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
  • ایچ پی وی ویکسین کے خلاف پراپیگنڈا سراسر جھوٹ ہے: مصطفی کمال  
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • وزیرصحت نے سرویکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسین کیخلاف پروپیگنڈا مہم کو مسترد کر دیا
  • ’فری فلسطین‘ ایمی ایوارڈز میں فلسطین کے حق میں آوازیں بلند