سہ ملکی سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان سہ ملکی سیریز کیلئے ٹرافی کی رونمائی کردی گئی۔
سہ ملکی سیریز کا پہلا میچ کل میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا، یہ میچز لاہور کے نو تعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں شیڈول ہیں۔
قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا میچ دوپہر 2 بجے شروع ہوگا، سنگل لیگ ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ کا مقابلہ پیر 10 فروری کو اسی مقام پر جنوبی افریقا سے ہوگا، میچ صبح ساڑھے 9 بجے شروع ہوگا۔
مزید پڑھیں: کیوی کپتان نے فخر زمان کو اپنے لیے بڑا "خطرہ" قرار دیدیا
دوسرے میچ کے بعد ایکشن کراچی منتقل ہو جائے گا جہاں میزبان پاکستان ٹیم بدھ 12 فروری کو نیشنل بینک اسٹیڈیم میں جنوبی افریقا کے خلاف ڈے اینڈ نائٹ میچ کھیلے گی۔
ایونٹ کا فائنل جمعہ 14 فروری کو ٹاپ 2 ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی ون ڈے سیریز کے ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوگئی
تمام میچز ٹین اسپورٹس، پی ٹی وی اسپورٹس اور اے اسپورٹس پر براہ راست نشر کیے جائیں گے جبکہ پاکستان میں تماشہ، مائیکو اور ٹیپمیڈ پر براہ راست نشر کیے جائیں گے۔
یہ ٹورنامنٹ تینوں ٹیموں کو آئندہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی تیاری کا موقع فراہم کرے گا جو 19 فروری کو کراچی میں میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے شروع ہوگی۔
مزید پڑھیں: سہ ملکی کرکٹ سیریز؛ لاہور میں آرمی اور رینجرز تعینات کرنیکی منظوری دیدی گئی
محمد رضوان کی نظریں مسلسل چوتھی ون ڈے سیریز کی جیت پر مرکوز ہیں ان کی قیادت میں پاکستان نے گزشتہ سال آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقا کے خلاف دو طرفہ ون ڈے سیریز جیتی تھی ۔
محمد رضوان نے سہ ملکی سیریز کے موقع پر کہا کہ ہم اپنے ہوم کراؤڈ کے سامنے اور لاہور اور کراچی کے نئے تعمیر شدہ اسٹیڈیمز میں دوبارہ کھیلنے پر ُپرجوش ہیں، یہ سیریز آئی سی سی ایونٹ سے قبل ٹورنامنٹ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بغض یا کچھ اور؟ سابق کرکٹر نے پاکستان کو ہی ٹاپ 4 سے باہر کردیا
کیوی کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ ہم نے لاہور میں لائٹس میں اچھا ٹریننگ سیشن کیا اور ہفتے کے روز ہوم سائیڈ کا مقابلہ کرنے کا انتظار نہیں کرسکتے، پاکستان دوبارہ آنے پر انہیں خوشی ہے۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کپتان ٹیمبا باوما کی قیادت میں لاہور پہنچنے کے بعد ہفتے کو اپنا پہلا ٹریننگ سیشن کرے گی۔
کپتان ٹیمبا باوما نے کہا کہ یہ ٹیم کیلئے میگا ایونٹ سے قبل وارم اپ کرنے کا بہترین موقع ہے، ہمارے پاس ملا جلا اسکواڈ ہے اور سہ ملکی ٹورنامنٹ سے ہمیں آئی سی سی ایونٹ کی تیاری سے قبل حالات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سہ ملکی سیریز جنوبی افریقا نیوزی لینڈ مزید پڑھیں کے درمیان فروری کو
پڑھیں:
پاکستان نے گزشتہ مالی سال 26.7 ارب ڈالرکا ریکارڈ غیر ملکی قرضہ لیا
اسلام آباد:پاکستان نے مالی سال 2024-25 کے دوران ریکارڈ 26.7 ارب ڈالرکے غیر ملکی قرضے حاصل کیے، جن میں سے تقریباً نصف حصہ پرانے قرضوں کی مدت میں توسیع (رول اوور) پر مشتمل ہے۔
وزارتِ اقتصادی امور، وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ قرضے گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں معمولی طور پر زیادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صرف 3.4 ارب ڈالر (یعنی کل قرضوں کا 13 فیصد) ترقیاتی منصوبوں کیلیے وصول ہوئے جبکہ باقی قرضے بجٹ خسارے کو پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلیے لیے گئے۔
یہ صورتحال قرضوں کی واپسی کو مزید مشکل بنا رہی ہے کیونکہ ان میں سے بیشتر قرضے آمدنی پیدا نہیں کرتے۔ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر جون کے اختتام پر 14.5 ارب ڈالر تھے، جو کہ بنیادی طور پر انہی قرضوں کے رول اوور اور نئی ادائیگیوں کا نتیجہ ہیں، جو ملک کی بیرونی مالیاتی خودمختاری کو مزیدکمزورکرتے ہیں۔
حکومت کو 11.9 ارب ڈالر براہِ راست قرض کی صورت میں ملے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.2 ارب ڈالر زیادہ ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے 2.1 ارب ڈالر اداکیے گئے جبکہ سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور کویت کی جانب سے مجموعی طور پر 12.7 ارب ڈالر کے رول اوور کیے گئے۔
سعودی عرب نے 5 ارب ڈالر کے ڈپازٹس 4 فیصد شرح سود پر دیے جبکہ چین نے 6 فیصد سے زائد شرح سود پر 4 ارب ڈالر رکھوائے۔ یو اے ای نے بھی 3 ارب ڈالر کے ذخائر اسٹیٹ بینک میں رکھوائے۔
چین نے 484 ملین ڈالر کی گارنٹی شدہ رقم اثاثے خریدنے کیلیے دی جبکہ حکومت 1 ارب ڈالر کے یوروبانڈز اور پانڈا بانڈز جاری کرنے میں ناکام رہی۔ حکومت نے مہنگے تجارتی قرضے حاصل کرکے اس کمی کو پورا کیا، جن میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی گارنٹی بھی شامل تھی۔
اے ڈی بی نے 2.1 ارب ڈالر، آئی ایم ایف نے 2.1 ارب، ورلڈ بینک نے 1.7 ارب اور اسلامی ترقیاتی بینک نے 716 ملین ڈالر کے قرضے دیے۔ سعودی عرب نے 6 فیصد سود پر 200 ملین ڈالر کا تیل فنانسنگ معاہدہ بھی دیا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کا قرضہ برائے جی ڈی پی تناسب اور مجموعی مالیاتی ضروریات اب ناقابل برداشت سطح سے تجاوز کر چکی ہیں۔ آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ تین مالی سالوں (2026-2028) کے دوران پاکستان کو 70.5 ارب ڈالر کی بیرونی مالیاتی ضرورت ہوگی جبکہ قرض واپسی کی صلاحیت پر مسلسل خطرات منڈلا رہے ہیں۔