ویرات کوہلی کی فٹنس کے متعلق بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بھارتی ٹیم کے نائب کپتان شبھمن گل نے سابق کپتان ویرات کوہلی کی فٹنس کے متعلق اہم خبر دے دی۔
انگلینڈ کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز کے پہلے میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شبھمن گل نے ویرات کوہلی کی فٹنس کے متعلق اپ ڈیٹ دیتے ہوئے کٹک میں شیڈول ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں ویرات کوہلی کی شمولیت کا اشارہ دیا۔
شبھمن گل کا کہنا تھا کہ کوہلی کی فٹنس کوئی سنجیدہ معاملہ نہیں۔ میچ کے روز پریکٹس میں وہ صحیح تھے لیکن اگلے روز ان کے گٹھنے پر سوجن تھی۔ وہ دوسرے ایک روزہ میچ میں ضرور پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے۔
Witnessed Virat Kohli getting sacked from stadium by Rohit Sharma ????
Not everyone is that lucky.
تاہم، سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ویرات کوہلی کو کپتان روہت شرما اور ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے آخر میں روہت اور گمبھیر کوہلی کی پشت پر تھپتھپاتے ہوئے دِکھائی دیتے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوہلی کو پلیئنگ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ باہمی اتفاق سے ہوا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویرات کوہلی کی
پڑھیں:
پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 میں ایک ہی کپتان مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان بنانے پر غور تیز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد سلمان علی آغا کو قومی ٹیم کی قیادت سونپنے پر اتفاق ہوچکا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد متوقع ہے۔
سلمان علی آغا نے حالیہ دورہ زمبابوے میں کپتان کی حیثیت سے ٹیم کی نمائندگی کی اور وائٹ بال فارمیٹ کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا ، اس مختصر مگر مؤثر موقع نے نہ صرف کوچ اور سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئرمین پی سی بی کو بھی متاثر کیا ہے۔
اس پیشرفت کے بعد ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور محمد رضوان کا مستقبل بطور کپتان غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے، شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کی قیادت میں پاکستان نے کُل 12 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 9 میچز میں شکست کا سامنا رہا۔
ان کے دورِ قیادت کی سب سے بڑی ناکامی ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے ہاتھوں بدترین شکست ہے، جس پر شائقین کرکٹ نے بھی شدید تنقید کی۔
پی سی بی کی ممکنہ اسٹریٹجی کا مقصد قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل اور ایک واضح قیادت کا قیام ہے، جیسا کہ دنیا کی بڑی ٹیمیں اپنا چکی ہیں۔ اگر یہ فیصلہ عملی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ پاکستان کرکٹ میں ایک بڑی تبدیلی اور نئی قیادت کے آغاز کا اشارہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کی کپتانی میں ٹیم اس وقت نئے جوش و جذبے کے ساتھ نظر آ رہی ہے، اور بورڈ اس کو مستقبل کی ایک متوازن قیادت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔