کراچی (رپورٹ /محمد علی فاروق )سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود رمضان المبارک سے قبل سے ہی کراچی میں گداگروں کی یلغار شروع ہوگئی ہے۔انتہائی پروفیشنل انداز میں کام کرنے والے یہ گداگر صرف رمضان المبارک کے مہینے میں شہر سے کروڑو ں روپے کماتے ہیں۔گداگر مافیا کو پولیس کی بھرپور سرپرستی حاصل ہوتی ہے اس لیے ان کے خلاف صرف نمائشی کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں تقریباً 70ہزار مقامی گداگر موجود ہیں‘ 15شعبان سے قبل موسمی گداگروں کی یلغار شہر میں داخل ہونا شروع ہوجاتی ہے اوررمضان المبارک سے قبل 2لاکھ سے زائد گدا گر شہر میں آکر مختلف علاقوںمیں پھیل جاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق پیشہ ور گداگر لوگوں ک نفسیات سے کھیلنا بخوبی جانتے ہیں۔شہر کے تمام سگنلز، مساجد، مزارات، شاپنگ سینٹرز اور اہم مقامات گداگر مافیا میں تقسیم ہوچکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر علاقے کا ٹھیکیدار ہوتا ہے‘ جو پیشہ ور گداگروں کو کھانا، رہائش اور پک اینڈ ڈراپ کے علاوہ یومیہ اجرت دیتا ہے۔ کوئی گداگر اپنے علاقے کے علاوہ کسی دوسرے علاقے میں بھیک نہیں مانگ سکتا۔بھیک مانگنے والوں کی ٹولیاں شہر کے10 علاقوں سے زائد جن میں مچھر کالونی’ سہراب گوٹھ’ شیر شاہ’ شاہ لطیف ٹائون’ ملیر کھوکھرا پار’ خدا کی بستی’ سرجانی ٹائون’ کیماڑی کے مختلف علاقوں’ ماڑی پور’ مشرف کالونی’ ابراہیم حیدری’ اور کورنگی روڈ پر واقع پاکستان ریلوے کے وسیع و عریض خالی پلاٹ میں ڈیرے ڈالتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گدا گر مافیا نے گدا گروں کو شہر کی اہم شاہراہوں’ چوکوں’ بازاروں’ سگنلوں’مارکیٹوں’ بڑی مساجد’ امام بارگاہوں اور نماز و تراویح کے کھلے اجتماعات کے باہر بھیک مانگنے کا ٹھیکا دے دیا ہے۔اس گدا گر مافیا کو مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی بھی حاصل ہے اورپولیس اور گدا گر مافیا کے ٹھیکے دار کی اجازت کے بغیر شہر میں کوئی بھیک نہیں مانگ سکتا۔ واضح رہے کہ چندبرس قبل تک باہرسے آنیوالے گدا گر اپنی مرضی سے علاقوں کا انتخاب کرتے تھے لیکن گزشتہ 10 برسوں سے مافیا شہر میں طاقت ور ہوچکی ہے‘اس لئے ماہ رمضان میں بھی گدا گروں کیخلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ گداگری کے لئے شہر کے وی آئی پی علاقوں میں ڈیفنس، کلفٹن، طارق روڈ، بہادر آباد، ٹاور، بولٹن مارکیٹ، صدر، گلشن اقبال، گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، حیدری، ناظم آباد، نارتھ کراچی شامل ہیں۔ ان وی آئی پی علاقوں میں معذوروں اور شعبدے بازوں کو بٹھایا جاتا ہے۔ گداگر مافیا فقیروں کو ان کی ”اہلیت ”دیکھ کر ان کی مزدوری طے کرتی ہے۔ جو لوگ پیدائشی طور پر معذور ہوتے ہیں انہیں سب سے زیادہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد خواتین اور پھر بچوں کی باری آتی ہے۔ رمضان میں گداگر روزانہ 2 سے ڈھائی ہزار باسانی کما لیتا ہے۔ذرائع کے مطابق گداگری کے خلاف قوانین کی موجودگی کے باووجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ29جنوری 2025کو سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ نے ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں اور بھکاریوںکے خلاف درخواست پراحکامات کارروائی کا حکم دیا تھا۔سندھ ہائیکورٹ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھکاری خواجہ سراء، مرد، خواتین اور بچے نہ صرف شہریوں کو پریشان کرتے ہیں بلکہ ہراساں بھی کرتے ہیں۔عدالت کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جو شہریوں کو پریشان اور ہراساں کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق گر مافیا کے خلاف

پڑھیں:

کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار

کراچی:

 ڈیفنس پولیس اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کارروائی کے دوران ڈی ایچ اے میں معروف بلڈر اور پراپرٹی ڈیلر سے بھتہ طلب کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم احتشام، متاثرہ شخص امین الدین کے بیٹے کا قریبی دوست نکلا۔

تفصیلات کے مطابق ملزم نے 16 اپریل 2025 کو انٹرنیشنل نمبر سے واٹس ایپ کال کے ذریعے معروف بلڈر امین الدین سے 3 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی بھتہ خوروں سمیت مزید 51 مشتبہ افراد گرفتار میٹرول میں بیگ سے 3 دستی بم برآمد

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ متاثرہ شخص امین الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے 12 اپریل کو امین الدین کے دفتر ایک لفافہ بھجوایا تھا جس میں ایک گولی اور ایک پرچی شامل تھی۔ اس پرچی میں بھتہ کی رقم اور سنگین نتائج کی دھمکی درج تھی۔

پولیس کے مطابق ملزم نے لفافہ پہنچاتے وقت اپنا چہرہ چھپانے کے لیے ماسک، چشمہ اور ٹوپی پہن رکھی تھی تاکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں شناخت نہ ہو سکے۔

مزید انکشافات کے مطابق ملزم نے 22 اپریل کو امین الدین کے کاروباری پارٹنر خورشید کو بھی کال کی، جبکہ 23 اپریل کی شام 4 بجے وہ خود ڈی ایچ اے پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیتا رہا۔

مزید پڑھیں: کراچی بھتہ نہ دینے پر بوری بند لاشیں پھینکنے والا گروہ گرفتار اسلحہ برآمد پولیس

پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے قبضے سے بھتہ خوری میں استعمال ہونے والا موبائل فون، انٹرنیشنل سم اور اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، جبکہ پولیس اور حساس ادارے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی تلاش میں سرگرم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
  • کراچی، حساس ادارے اور پولیس نے 3 کروڑ بھتہ طلبی کی کوشش ناکام بنا دی، ملزم گرفتار
  • کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
  • پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
  • کراچی: برطرف پولیس اہلکار گاڑیاں چھیننے لگے
  • کراچی، اے وی ایل سی کا اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، سابق پولیس اہلکار سمیت دو ملزمان گرفتار
  • کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
  • کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی
  • کراچی، دو مختلف ٹریفک حادثات میں 2 نوجوان جاں بحق
  • لاہور: بڑی تعداد میں بھکاریوں کو ہٹانے کا دعویٰ