واشنگٹن حادثے کے وقت فوجی ہیلی کاپٹر کی ٹریکنگ بند ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں تباہ ہونے والے طیارے کے واقعے میں فوجی ہیلی کاپٹر کی ٹریکنگ بند ہوگئی تھی۔ یہ ٹیکنالوجی ائر ٹریفک کنٹرولرز کے لیے طیاروں کی نقل و حرکت کو بہتر طریقے سے ٹریک کرنا ممکن بناتی ہے۔ ریپبلکن سینیٹر کروز امریکی سینیٹ کی کامرس، سائنس اور ٹرانسپورٹیشن کمیٹی کے رکن ہیں جنہوں نے امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے ساتھ حادثے کے بارے میں بند کمرے میں بریفنگ حاصل کی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں دریائے پوٹومیک پر فوجی ہیلی کاپٹر اور امریکن ائرلائن کے طیارے کے خوفناک تصادم میں 67 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ 20 سال سے زیادہ عرصے میں مہلک ترین امریکی فضائی حادثہ تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔
تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔
پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔