بھاری مشینری کا غزہ میں داخلہ بند، ملبے تلے 12 ہزار لاشیں، یرغمالیوں کی رہائی رک گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
GAZA:
حماس نے اسرائیل پر غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے ہوئے آج (بروز ہفتہ) رہا ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کرنے میں تاخیر کردی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف کے مطابق حماس ہلاک ہونیوالے اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کے حوالے کرنے کے اپنے وعدے کو پورا نہیں کر سکے گی کیونکہ وہ غزہ میں ملبے تلے دبی فلسطینیوں کی 12 ہزار لاشوں میں شامل ہیں اور اسرائیل ملبے ہٹانے والی بھاری مشینری کو غزہ پٹی میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود باراک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ پٹی میں بسنے والے 20 لاکھ فلسطینیوں کو بیرون ملک آباد کرنے کے منصوبے کوخیالی تصور قرار دیا ہے۔
اسرائیل نے گزشتہ 20 روز میں ضرورت کے مطابق 12 ہزار کی بجائے 8500 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونے دیے۔ اقوام متحدہ نے عالمی قوتوں سے غزہ میں امداد کی سپلائی بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
حماس نے کی ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے پیش کی گئی 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پیشرفت قطر میں 2 ہفتوں سے زائد جاری بالواسطہ مذاکرات کے بعد سامنے آئی ہے جو تاحال کسی جنگ بندی پر منتج نہیں ہو سکے۔
حماس نے ٹیلیگرام پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ’حماس نے ابھی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا اور دیگر فلسطینی دھڑوں کا جواب ثالثوں کو پیش کر دیا ہے‘۔
دوحہ میں جاری بات چیت سے واقف ایک فلسطینی ذریعے کے مطابق، اس ردعمل میں امداد کی فراہمی، ان علاقوں کا نقشہ جن سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے، اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانت سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جنگ بندی حماس دوحہ قطر