٭محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کو تین سال میں 4ارب 10کروڑ روپے جاری
٭صوبوں سے کئی بار تحفظات کا اظہار کیا، موثر جواب نہیں ملا، وفاقی وزارت تعلیم

وفاقی وزارت تعلیم نے محکمہ تعلیم سندھ سے عالمی بینک کے فنڈز خرچ کرنے کی آڈٹ رپورٹ طلب کرلی۔وفاقی وزارت تعلیم کے خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک نے جامع اور ذمہ دار تعلیمی کارکردگی مضبوط کرنے کے لئے 20 کروڑ ڈالر کی امداد دی تھی۔۔ اس پروگرام کے تحت نوے فیصد رقم صوبوں کو دی گئی جبکہ 10فیصد وفاقی سطح پر پروگرام کی سرگرمیوں کے لئے خرچ کی گئی۔ پروگرام شروع ہونے کے بعد وفاقی سطح پر پابندی سے آڈٹ کرائی گئی۔۔ آڈٹ کرانے کا مقصد شفافیت اور احتساب کے عمل کو یقینی بنانا ہے ۔۔ خط میں کہا گیا کہ حال ہی میں مالی سال دو ہزار بائیس تئیس میں وفاقی آڈٹ ٹیم نے صوبوں کی جانب سے آڈٹ نہ کرانے پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا۔ صوبوں کی جانب سے آڈٹ نہ کرانے سے پروگرام کے احتساب اور مقاصد پر برا اثر پڑے گا۔ وسائل کے مؤثر استعمال پر بھی سوالات اٹھیں گے ۔ صوبوں کو کئی مرتبہ یاد دہانی کے خطوط لکھ کر تحفظات سے آگاہ کیا لیکن صوبوں سے اطمینان بخش جواب موصول نہیں ہوا۔۔ آڈٹ کے خدشات کے پیش نظر پروگرام کے فنڈز منتقل کرنے کی ایکسٹرنل آڈٹ رپورٹ پیش کی جائے ۔۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کو تین مالی سالوں 4ارب 10کروڑ روپے جاری کئے گئے ۔۔ مالی سال دو ہزار اکیس بائیس میں اکاسی کروڑ روپے جاری کئے گئے ۔ مالی سال دو ہزار بائیس تئیس میں 1 ارب 35کروڑ روپے جاری کئے گئے ۔ مالی سال دو ہزار تئیس چوبیس میں 1 ارب 94 کروڑ روپے جاری کئے گئے ۔۔ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے طور پر وہ مداخلت کریں اور آڈٹ اعتراضات کا جواب دلائیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا اعتراف کر لیا ۔ پہلے آڈٹ رپورٹ میں 376 ٹریلین کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم اب نظرثانی کرتےہوئے رقم 9.76 ٹریلین روپے کر دی گئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی وفاقی سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ2024-25 غلطیوں کا پلندہ نکلی ۔ ملک کے سب سے بڑے آڈٹ ادارے نے اعتراف کر لیا۔ غلطیوں کی تصحیح کے بعد گذشتہ مالی سال کے دوران وفاقی اداروں میں مجموعی مالی بے ضابطگیوں کی رقم 375 ٹریلین کےبجائےصرف 9.76 ٹریلین روپے نکلی ۔ آڈیٹر جنرل حکام نے رپورٹ میں سیکڑوں کھرب روپے کی کمی بیشی کو محض ٹائپنگ کی غلطیاں کہہ کر جان چھڑانے کی کوشش کی ہے۔

ملکی سپریم آڈٹ آفس کی جانب سے 4858 صفحات پر مشتمل نئی تصحیح شدہ مجموعی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی گئی۔ ساتھ وضاحتی نوٹ میں کہاگیا ہےکہ گزشتہ آڈٹ رپورٹ میں غلطی سے 2 مقامات پر لفظ بلین کےبجائے ٹریلین ٹائپ ہوگیا ۔ مجموعی آڈٹ رپورٹ میں درستگی کے بعد مالی سال 2024-25 میں بےضابطگیوں کی اصل رقم 9.769 ٹریلین روپےپائی گئی۔ ملکی تاریخ کی پہلی کنسالیڈیٹڈآڈٹ رپورٹ اگست میں جاری کی گئی تھی ۔ جو بھاری بھر کم غلطیوں کے باعث ادارے کیلئے بدنامی کا سبب بن گئی۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی اداروں کے آڈٹ پر اے جی پی کا براہِ راست خرچ 3.02 ارب روپے رہا ۔ آڈٹ میں بجٹ سےزائد اخراجات سمیت کئی بےضابطگیاں سامنےآئیں ۔ سرکلر ڈیٹ، زمینوں کے تنازعات ، کارپوریشنز اور کمپنیوں کے کھاتوں کا بھی آڈٹ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بے ضابطگیوں کا اثر کئی برسوں پر محیط ہے۔ بڑی آڈٹ فائنڈنگز کو اب گزشتہ کنسولیڈیٹڈ رپورٹس کے طرز پر درج کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے میڈیا میں بے ضابطگیوں کی بھاری رقم پر سوالات اٹھائے جانے پر آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ پر قائم رہنے کا بیان جاری کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • چاروں صوبوں کی فلور ملز کا وفاقی حکومت سے بڑا مطالبہ
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • سرکاری اداروں کی اجتماعی آڈٹ رپورٹ میں بڑی غلطیوں کا انکشاف
  • پنجاب کی معیشت کو سیلاب سے 500 ارب روپے کا نقصان ہوا: احسن اقبال