Jasarat News:
2025-09-18@22:56:42 GMT

8 فروری: عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کا دن

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

8 فروری: عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کا دن

پاکستان میں سنگدلی اور بے حسی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کی پامالی کو بھی ایک کھیل بنا دیا گیا۔ جعلی مینڈیٹ پر قائم ہونی والی حکومتیں تادیر مصنوعی پائوں پر کھڑی بھی نہیں رہے سکتیں۔ 8 فروری 2024 کو پاکستان کے بارہوں انتخابات تھے ان انتخابات میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر پورے انتخابی عمل پر ایسا شب ِ خون مارا کہ الامان الحفیظ، اس بدترین دھاندلی پر ناصرف یہ کہ پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک شور مچ گیا لیکن پاکستان کے اداروں کو نہ احتساب کا خوف ہے اور نہ ہی قانون کا ڈر تمام ہی سیاسی جماعتیں جن میں جماعت اسلامی، تحریک انصاف، جمعیت العلمائے اسلام، جی ڈی اے، عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان کی قومی جماعتیں شامل ہیں سراپا احتجاج بنی ہوئی تھی۔ خاص طور پر کراچی میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی نشستوں پر ڈاکا ڈالا گیا اور یہاں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو زبردستی قوم پر مسلط کیا گیا اسی طرح پنجاب میں بھی تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے پاس فارم 45 پر کامیابی کے مصدقہ ریکارڈ اور ثبوت موجود ہیں لیکن اس کے باوجود فارم 47 کے ذریعے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو دھاندلی کے ذریعے کامیاب کروایا گیا۔ ایم کیو ایم کے امیدواروں کو تو بمشکل ایک ہزار ووٹ ہی ملے تھے لیکن اسٹیبلشمنٹ نے اپنے خاص مقاصد کے لیے انہیں جتوایا اور جعلی مینڈیٹ کی حکومت قائم کی گئی اور جس طرح سے آئین میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور نئے قوانیںنافذ کیے جارہے ہیں اس نے تمام صورتحال واضح کر دی ہیں۔

2024 کے ان انتخابات میں ہونے والی بدترین دھاندلی پر عالمی میڈیا، اخبار وجرائد نے بھی بڑا شور وغل مچایا ان اخبارات اور جرائد میں اکانومسٹ ٹائمز، گارڈین، بلومبرگ، نیویارک ٹائمز، انڈیپنڈنٹ، فرانس 24، فنانشل ٹائمز، بی بی سی نیوز، سی این این، الجزیرہ ٹی وی، انسانی حقوق کی تنظیمیںشامل ہیں۔ ان سب نے پاکستان میں ہونے والے انتخابات کی شفافیت کے سلسلے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ امریکا برطانیہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ نے بھی سخت الفاظ میں اپنے خدشات ظاہر کیے۔ کامن ویلتھ کے مبصرین نے آرمی چیف اور نگران وزیراعظم سے ملاقات کرکے انتخابات کے سلسلے میں اپنے مشاہدات شیئر کیے تھے لیکن پاکستان کی وزارات خارجہ نے ان خدشات کو مسترد کردیا تھا۔

بلاشبہ 8 فروری کے انتخابات پاکستان کی سیاسی تاریخ اور جمہوریت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے جو کہ کبھی بھی صاف نہیں ہوسکیں گے۔ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے انتخابات کے نام پر جوکھیل کھیلا اس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ پاکستان میں انتخابی عمل پہلے ہی انتہائی مشکل ہوچکا ہے کروڑوں اور اربوں روپے کے اخرجات کیے جارہے ہیں اور ایک عام آدمی اس انتخابی عمل سے مکمل طور پر بے دخل ہوچکا ہے۔ صرف بڑے بڑے سرمایہ دار، جاگیردار، وڈیرے، خان، نواب ہی اس کھیل کا حصہ بنے ہوئے۔ اس کے علاوہ ڈرگ مافیا، اسمگلرز بھی اس میں مداخلت کرتے ہیں اور اپنے مفادات کے لیے خوب پیسہ لگاتے ہیں جس کی وجہ سے پورا کا پورا نظام ان مافیائوں کے قبضے میں ہے۔ جبکہ دوسری مذہبی وسیاسی جماعتیں اپنے کارکنان کے چندے اور محنت سے اس دنگل میں اُترتی ہیں گھر گھر جا کر انتخابی مہم کے لیے چندے کیے جاتے ہیں تب جا کر انتخابی مہم چلتی لیکن پاکستان کی ظالم اسٹیبلشمنٹ اپنے مفادات کے لیے ساری بساط لپیٹ دیتی ہے اور فارم 45 والے ہار جاتے ہیں اور فارم 47 والے جیت جاتے ہیں۔

جماعت اسلامی اور تحریک انصاف اس انتخابی دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے خلاف انتخابی ٹریبونل میں بھی گئے لیکن افسوس ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کوئی نتیجہ ابھی تک برآمد نہیں ہوسکا۔ البتہ تحریک انصاف نے فارم 45 سے دستبرداری کا اظہار کر کے سب کو حیران کردیا ہے۔ جماعت اسلامی جو کہ اس انتخابی دھاندلی کے خلاف روز اوّل سے سراپا احتجاج بنی ہوئی تھی پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے آٹھ فروری کو ملک گیر یوم سیاہ منانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ آٹھ فروری کو الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور بدترین دھاندلی کے خلاف بھرپور طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو مطمئن کرے اور آٹھ فروری کے انتخابی نتائج پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور فارم 45 کے مطابق جیتنے والے امیدواروں کو نشستیں دی جائیں۔ اسٹیبلشمنٹ نااہل لوگوں کو قوم پرمسلط کرنے کے اپنے کردار پر نظر ثانی کرے اور پاکستان کے تمام ادارے آئین کے مطابق کام کریں اور عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ فارم 45 کے تحت جو پارٹی کامیاب ہوئی ہے اسے حکومت بنانے دی جائے ورنہ عوام میں پایا جانے والا غم وغصہ ملک میں ایک بڑی انارکی کو جنم دے سکتا ہے۔ اپنے ماضی سے بھی ہم نے اب تک کوئی سبق نہیں سیکھا۔ جب ہم نے مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب الرحمان کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا تھا جس کے نتیجے میں آدھا ملک ہم گنوا بیٹھے خدارا انا، ہٹ دھرمی کی سیاست کا خاتمہ کیا جائے اور پاکستان کو خوشحال اور مستحکم بنانے کے لیے سب مل جل کراپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پاکستان میں تحریک انصاف پاکستان کی کے مینڈیٹ ہیں اور فارم 45 کے لیے

پڑھیں:

فارم 47 والے پیلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیکر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد

اپنے ایک بیان میں مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم حقیقی) پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں ترقی کے نام پر سندھ حکومت نے 17 سالوں میں کھربوں روپے ہڑپ کیے ہیں، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔ اپنے ایک بیان میں آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، صوبے کو ہر سال جتنا ریونیو کراچی دیتا ہے اس کا 10 فیصد بھی شہر پر نہیں لگتا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 برسوں میں صرف شہر کی ڈیویلپمنٹ کے پیسوں میں سے سندھ حکومت کھربوں روپے ہڑپ کرچکی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مقامی افراد کی انتظامی عہدوں پر تعیناتی ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہر کو تباہ کرنے کیلئے اندرون سندھ سے اٖفسران لا کر شہر میں تعینات کر دیئے ہیں، جو دونوں ہاتھوں سے شہر یوں کو لوٹ رہے ہیں۔

آفاق احمد نے کہا کہ جس تیزی  اور تسلسل کے ساتھ شہر کا انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا اسکی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی، لیکن اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے۔ چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ کراچی نا صرف صوبے بلکہ ملک کو پالنے والا شہر ہے جس کی گود اجاڑی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی  سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کی جا سکتی، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو تباہ کرنے میں پیش پیش ہے، پرینکا گاندھی
  • فارم 47 والے پیلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیکر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
  • فارم 47 والے پی پی کی کرپشن اور بیڈ گورننس کا نوٹس لے کر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
  • سیاف کی اپیل پر میرٹ کی پامالی کیخلاف احتجاجی کیمپ قائم
  • خاندانی نظام کو توڑنے کی سازش
  • امریکی صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • کمیٹیاں بلدیاتی اداروں پر عوام کا دباؤ بڑھائیں گی‘ وجیہہ حسن
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان