پاک ہنگری تیسرا مشترکہ کمیشن اجلاس ،اہم معاہدے
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان اور ہنگری کے درمیان اقتصادی تعاون پر مبنی تیسرا مشترکہ کمیشن اجلاس (JCEC) جمعہ کوختم ہوگیا۔اجلاس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ دو روزہ اجلاس 6 اور 7 فروری کو منعقد ہوا، جس کی مشترکہ صدارت وفاقی سیکرٹری برائے اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز اور ہنگری کی وزارت دفاع کے ڈپٹی منسٹر تاماش ورگھا نے کی۔ اجلاس میں تجارت، معیشت، اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں مختلف شعبوں میں تجارتی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپس (JWG) کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ، ہنگری کی ایکسپورٹ پروموشن ایجنسی (HEPA) نے پاکستان میں ہنگری کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز)کی ترقی میں تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، بلاول بھٹو
غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی مذمت کی، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصور ہوگا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کے حل کی بات کی، بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، بھارت نے بغیر شواہد پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر اور پانی سمیت دیگر امور پر بات چیت چاہتا ہے، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے، پاکستان اور بھارت میں سیز فائر ہوا، امن نہیں ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کے حوالے سے کردار لائق تحسین ہے۔