گوتم اڈانی کے بیٹے کی سادگی سے شادی، 100 ارب روپے عطیہ کردیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نیو دہلی:
اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے اپنے بیٹے جیت اڈانی کی شادی سادگہ سے کرکے مثال قائم کردی۔
گوتم اڈانی نے شادی پر خرچہ کرنے کے بجائے 100 ارب روپے کی خطیر رقم مختلف سماجی منصوبوں کے لیے عطیہ کردی جو صحت، تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے بڑے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
جیت اڈانی اور دیوا جیمین شاہ کی شادی احمد آباد کے بیلویڈیر کلب میں سادگی سے انجام پائی جس میں صرف قریبی رشتہ دار اور دوست شریک ہوئے۔ سیاستدانوں، کاروباری شخصیات اور فلمی ستاروں سمیت کوئی بڑی شخصیت مدعو نہیں کی گئی۔
شادی سے دو دن قبل گوتم اڈانی نے "منگل سیوا" نامی منصوبہ متعارف کرایا جس کے تحت ہر سال 500 معذور نئی نویلی دلہنوں کو 10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔ گوتم اڈانی کے اس فلاحی اقدام کو دولت کی نمود و نمائش کے بجائے سماجی بھلائی کے لیے مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس بھارت کے ہی ایک اور امیر ترین بزنس مین مکیش امبانی نے اپنے بیٹے اننت امبانی کی شادی کی تقریبات پر اربوں ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی تھی مگر گوتم اڈانی نے بالکل اسکے برعکس عمل کیا ہے جو دونوں کی ترجیحات کو واضح کرتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) غلام محی الدین کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کے پاس ایک شخص اپنی ماں کی شکایت لے کر پہنچا تو انہوں نے بات سنے بغیر ہی کہا کہ جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو چاہے سال، 2 سال یا 10 سال لگ جائیں جب تک وہ راضی نہ ہوجائے اس سے معافی مانگتے رہو، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس۔
ایک بدبخت بندہ اپنی والدہ کے خلاف درخواست لے کر ایا
ڈی پی او احمد محی الدین نے بھگا دیا۔ pic.twitter.com/BclOIl3FJU
— صحرانورد (@Aadiiroy2) September 15, 2025
ڈی پی او کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈی پی او صاحب کو کسی بہترین انعام سے نوازا جائے۔
"جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو، سال، دو سال، دس سال، جب تک وہ راضی نہ ہوجائے، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس."
—
مریم صاحبہ !
ان DPO صاحب کو کسی بہترین ایوارڈ سےنوازیں. کیا تربیت ہے ماشاء اللّہ.
دل خوش کردیا.♥️????@MaryamNSharif@OfficialDPRPP pic.twitter.com/ddpPwe7ol1
— Kamran Ahsan (@KamranA42766683) September 16, 2025
سالار سکندر نے لکھا کہ اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے۔
اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے
— Salar _ Sikandar (@shahidmemon20) September 16, 2025
اطہر سلیم نے سوال کیا کہ ایک شخص اپنی والدہ کے خلاف شکایت لے کر آیا تو ڈی پی او نے بھگا دیا کیا انہوں نے یہ ٹھیک کیا یا غلط؟
ایک بندہ اپنی ماں کی شکایت لے کے آیا تو ڈی پی او چکوال غلام محی الدین صاحب نے بھگا دیا..!
صحیح کیا یا غلط..؟ pic.twitter.com/PxK4pmfrbq
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025
جہاں کئی صارفین ڈی پی او کے اس اقدام کی تعریف کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے سوال اٹھائے کہ سائل کی بات کو سنا جانا چاہیے تھا چاہے شکایت کسی کے بھی خلاف کیوں نہ ہو، ڈی پی او نے بات نہ سن کر انتہائی غلط مثال قائم کی ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا افسر کو چاہیے تھا کہ پہلے اس شخص کی بات سنتا۔
انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا اس افسر صاحب کو چاہیے تھا کہ پہلے اس کی بات سنتا۔
— Tasleem Sahu (@Madmax_sahu) September 17, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی پی او ڈی پی او غلام محی الدین ویڈیو وائرل