حماس نے اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا۔

الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت پانچویں تبادلے کے دوران غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں ایک مقام سے ایلی شرابی، اور لیوی اور اوہاد ببن امی کو رہا کر دیا گیا۔

یرغمالیوں کو انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ارکان نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

اس موقع پر حماس نے یرغمالیوں کو رہائی کے سلسلے میں ایک اسٹیج بنایا جہاں ں درجنوں نقاب پوش جنگجو موجود تھے۔

حماس کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ ان یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل 183 فلسطینی قیدیوں اور نظربند شہریوں کو رہا کرے گا جن میں 18 فلسطینی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، 54 طویل سزائیں کاٹ رہے ہیں اور 111 غزہ تنازع کے دوران حراست میں لیے گئے شہری شامل ہیں۔

گزشتہ ہفتے بھی حماس نے 3 اسرائیلی اسیروں کو رہا کیا تھا جن اوفر کالڈیرون، کیتھ سیگل اور یارڈن بیباس شامل تھے، غزہ میں قیدیوں کے چوتھے تبادلے میں 183 فلسطینی اسیران کو اسرائیلی جیلوں سے آزاد کیا گیا تھا۔

براہ راست ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا  کہ حماس نے غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلال احمر کے عہدیداروں کے حوالے کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یرغمالیوں کو کو رہا

پڑھیں:

یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل

ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔   مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔   یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔   کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • غزہ میں قحط سے بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید، 100 امدادی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مشترکہ مطالبہ
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک