دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازم کے فیملی ممبر کو سرکاری ملازمت کی دی گئی سہولت ختم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
دوران سروس انتقال کرنے والے سرکاری ملازم کے فیملی ممبر کو سرکاری ملازمت کی دی گئی سہولت ختم WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت سروس کے دوران انتقال کرنے والے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو سرکاری ملازمت کی دی گئی سہولت واپس لے لی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے با ضابطہ آفس میمو رنڈم جاری کردیا ہے،تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نئے فیصلے پر عمل کی ہدایت کی ہے۔
نو ٹیفیکیشن کے مطابق یہ سہولت سپریم کورٹ کے 18 اکتوبر 2024 کے فیصلہ کی روشنی میں واپس لی گئی ہے، فیصلہ کا اطلاق بھی سپریم کو رٹ کے فیصلہ کی تاریخ سے ہوگا۔وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت سروس کے دوران انتقال کی صورت میں سول سرونٹس کو حاصل دیگر تمام مراعات اور سہولتیں ملیں گی۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ان شہدا پر نہیں ہو گا جو دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔
Post Views: 5