ہم نہیں چاہتے کہ اداروں کے ساتھ ٹکراؤ ہو، ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 فروری2025ء) جنید اکبر کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ اداروں کے ساتھ ٹکراؤ ہو، ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، ہم اداروں کو ٹیکس سرحدوں کے تحفظ کیلئے دیتے ہیں، لیکن وہ پارٹیاں بناتے اور گراتے ہیں، ہمارے بیڈ رومز اور واش رومز میں کیمرے لگاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ یوم سیاہ کے سلسلے میں صوابی میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔
جلسے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف خیبرپختوںخواہ کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ محسن نقوی کو شرم آنی چاہیے جو کہتا ہے کہ دوبارہ وہی کریں گے، ایک دفعہ عمران خان حکم دے دے ہم تمہارا چال ڈھال ٹھیک کردیں گے۔(جاری ہے)
تم پاکستان کے چاچے مامے نا بنو یہ ملک ہمارا ہے تم ایک سرکاری نوکر ہو، میں ان اداروں کو اوون کرتا ہوں تم نے تو چلے جانا ہے۔
میں اس حکومت کو اور ان کے ہینڈلرز کو پیغام دینا چاہتا ہوں، ہمیں اپنی ریاست سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ اپنے لوگوں پر گولیاں چلائیں گے، لیکن اس دفعہ ہم انشاءاللہ آپ کی گولیوں کی تیاری کیساتھ آئیں گے۔ میں اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نہیں چاہتے کہ اداروں کے ساتھ ٹکراؤ ہو کیونکہ ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور ادارے تب مضبوط ہوتے ہیں جب ان کے ساتھ عوام ہو اور اداروں اور عوام کے درمیان خلیج بہت بڑھ چکا ہے۔ ہم اداروں کو ٹیکس سرحدوں کے تحفظ کےلئے دیتے ہیں لیکن سرحدوں کا تحفظ تو ان سے ہو نہیں سکتا، وہ ان پیسوں سے پارٹیاں بناتے اور گراتے ہیں، ہمارے بیڈ رومز اور واش رومز میں کیمرے لگاتے ہیں۔ جنید اکبر نے کہا کہ تم تو ڈاکٹر یاسمین راشد، عالیہ حمزہ، صنم جاوید، طیبہ راجہ کو نا توڑ سکے تو عمران خان کے کارکنان کو کیسے توڑ سکو گے۔ بہت جلد عمران خان ایک دفعہ پھر کال دیں گے آپ نے تیار رہنا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہم اداروں کو کے ساتھ
پڑھیں:
مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
صدر منہاج القرآن نے کہا کہ دعوت کا مقصد صرف تبلیغ نہیں بلکہ دلوں کو نرم کرنا، نفرتوں کو مٹانا اور محبتِ مصطفیٰ ﷺ کے رنگ میں معاشرے کو ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کو دلیل، فہم اور کردار کے ساتھ متاثر کیا جا سکتا ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ جیسے سوشل میڈیا، ویڈیوز، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مثبت انداز میں استعمال کیا جائے تاکہ دین کا پیغام وسیع پیمانے پر اور جدید انداز میں عام ہو۔ اسلام ٹائمز۔ تحریکِ منہاج القرآن کی مرکزی نظامتِ دعوت کے اسکالرز کے وفد نے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری کی قیادت میں صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات کی۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مبلغ کو کردار اور علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہئے۔ جدید ذرائع ابلاغ کو اصلاح معاشرہ کیلئے استعمال کیا جائے۔ استاد، مبلغ یا داعی ہر معاشرہ کے رول ماڈل افراد ہوتے ہیں۔ داعی کی تربیت پر سخت محنت ناگزیر ہے۔موجودہ دور کا داعیِ اسلام صرف علم ہی نہیں بلکہ کردار اور ابلاغ کے میدان میں بھی مضبوط ہونا چاہیے۔ علم کے بغیر دعوت گہرائی کھو دیتی ہے، کردار کے بغیر اثر ختم ہو جاتا ہے، اور ابلاغ کے بغیر پیغام نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ دعوت کا مقصد صرف تبلیغ نہیں بلکہ دلوں کو نرم کرنا، نفرتوں کو مٹانا اور محبتِ مصطفیٰ ﷺ کے رنگ میں معاشرے کو ڈھالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کو دلیل، فہم اور کردار کے ساتھ متاثر کیا جا سکتا ہے۔ جدید ذرائع ابلاغ جیسے سوشل میڈیا، ویڈیوز، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو مثبت انداز میں استعمال کیا جائے تاکہ دین کا پیغام وسیع پیمانے پر اور جدید انداز میں عام ہو۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اور اسکالرز کو چاہیے کہ وہ نوجوان نسل کے ذہنی و فکری رجحانات کو سمجھ کر دین کو اُن کی زبان میں پیش کریں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مزید کہا کہ تحریکِ منہاج القرآن علم و کردار کے حسین امتزاج کی نمائندہ تحریک ہے جس کا مقصد معاشرے میں علمی بیداری، فکری تطہیر اور عملی تبدیلی لانا ہے۔
انہوں نے نظامتِ دعوت کے اسکالرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے خطابات، دروس، اور تحریروں میں دین کے اخلاقی و روحانی پہلو کو اجاگر کریں تاکہ نئی نسل اسلام کی اصل روح سے روشناس ہو سکے۔ اس موقع پر مرکزی ناظمِ دعوت علامہ جمیل احمد زاہد، قاری ریاست علی چدھڑ اور دیگر اسکالرز بھی ملاقات میں شریک تھے۔