پریڈی تھانے میں نوجوان کی ہلاکت، مظاہرین نے پولیس چوکی کو آگ لگادی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی کے پریڈی تھانے میں جاں بحق شخص وقاص کے لواحقین نے پولیس پر تشدد کا الزام عائد کردیا۔
ایم اے جناح روڈ پر مظاہرین نے پریڈی تھانے کے قریب پولیس چوکی کو آگ لگا دی۔
صدر الیکٹرانک مارکیٹ کے دوکانداروں کی جانب سے پولیس گردی کے خلاف دکانیں بند کرکے احتجاج کیا گیا، مشتعل افراد نے پریڈی اسٹریٹ پر پولیس چوکی کو بھی آگ لگا دی، احتجاج کے باعث اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا۔
خیال رہے کہ کراچی کے پریڈی تھانے میں گذشتہ شب وقاص نامی نوجوان انتقال کرگیا تھا۔ نوجوان گزشتہ روز کانسٹیبل کو زدکوب کرنے پر تھانے لایا گیا تھا اور اس کی ہلاکت ممکنہ طور پر پولیس تشدد سے ہوئی ہے۔
متعلقہ حکام نے نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پریڈی تھانے
پڑھیں:
نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ایک بار پھر خونریز سیاست کی نذر ہوگیا! سندھ کی حکمران جماعت کے غنڈہ عناصر نے دن دہاڑے جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن شفیق احمد کو نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف سرِعام اغوا کیا بلکہ یوسی آفس میں قید کرکے بدترین تشدد کا بازار گرم کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق سیکٹر 5D یوسی 4 میں بلدیاتی امور کی انجام دہی میں مصروف شفیق احمد پر نقاب پوش اور مسلح افراد نے اچانک دھاوا بولا۔ شہریوں کے سامنے ہی شفیق کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر یوسی آفس منتقل کیا گیا جہاں دس سے زائد غنڈوں نے ڈنڈوں، لاتوں اور گھونسوں سے وحشیانہ تشدد کیا۔شفیق احمد کو شدید زخمی حالت میں پہلے متعلقہ تھانے اور بعدازاں طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویشناک قرار دیتے ہوئے فوری ایم ایل او رپورٹ تیار کی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق تشدد اتنا سنگین تھا کہ زخمی کو طویل علاج درکار ہوگا۔واقعے کی رپورٹ بلال کالونی تھانے میں درج کرا دی گئی ہے لیکن حیران کن طور پر ملزمان تاحال آزاد گھوم رہے ہیں، جس نے عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔ علاقے کی فضا سخت کشیدہ ہے اور شہری کھلے عام سوال کر رہے ہیں کہ کیا کراچی ایک بار پھر غنڈہ راج کے حوالے ہو رہا ہے؟امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی طارق مجتبی نے لرزہ خیز واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی کارکنان پر ریاستی سرپرستی میں غنڈوں کے حملے کھلی بدمعاشی ہیں، اگر ملزمان کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے جائے وقوع سے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کر کے شواہد حاصل کر لیے ہیں اور سرچ آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے۔ تاہم، سیاسی دباؤ کے باعث گرفتاریوں پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔