Jasarat News:
2025-11-04@06:21:01 GMT

گورنر سندھ کی تبدیلی: افواہوں پر حکومتی مؤقف سامنے آگیا

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

گورنر سندھ کی تبدیلی: افواہوں پر حکومتی مؤقف سامنے آگیا

کراچی: حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے معاملات پر مداخلت نہیں کی جا رہی ہے اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری بدستور اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے تنظیمی معاملات کا تعلق ان کی قیادت سے ہے، اس سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت اتحادیوں کی تنظیمی سیٹ اپ یا معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ہے، اسی پالیسی کے سبب مسلم لیگ (ن)کی حکومت اور اتحادیوں میں مثالی تعلقات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کی زیر گردش اطلاعات درست نہیں ہیں،گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سےوفاقی حکومت میں کوئی تجویز زیر غور نہیں کہ گورنر سندھ کو عہدے سے ہٹایا جائے یا نیا گورنر نامزد کیا جائے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری وفاق کے نمائندے ہیں وہ اپنے عہدے پر بدستور کام جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہ گورنر سندھ مسلم لیگ

پڑھیں:

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

مظفرآباد:

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی  کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی  اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔

دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں  کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور  انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر  تقرریاں اور تبادلے  کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  مسلم  لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔  ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • ستائیسویں آئینی ترمیم ،فیلڈ مارشل کاعہدہ آئینی بنانے کیلئے آرٹیکل243میں ترمیم کی جائیگی،حکومتی ذرائع
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات