بنوں ،چوکی امن کمیٹی دفتر پر حملے ، 2پولیس اہلکاروں سمیت 5افراد شہید : شمالی وزیراستان میں افغان شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ بنوں‘ پشاور (اپنے سٹاف رپوٹر سے+ بیورو رپورٹ+ نامہ نگار) بنوں میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں دو اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ بنوں میں فتح خیل چوکی پر دہشتگردوں نے حملہ کیا۔ شہید اہلکاروں کی شناخت رحیم اللہ اور ضیاء اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق بنوں کے تھانہ اتمانزئی کی حدود میں واقع علاقہ گربز میں شدت پسندوں کی جانب سے امن کمیٹی کے دفتر پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔ جوابی فائرنگ سے 8 حملہ آور بھی زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا، حملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان کے جنرل علاقے دتہ خیل میں آپریشن کیا گیا اور دوران آپریشن افغان شہری مارا گیا۔ ہلاک افغان شہری پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث نکلا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے ہلاک افغان کی شناخت لقمان خان عرف نصرت ولد کمال خان کے نام سے ہوئی۔ لقمان خان ضلع سپیرا، صوبہ خوست، افغانستان کا رہائشی تھا، ہلاک دہشتگرد کی نعش کی حوالگی کیلئے عبوری افغان حکومت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے ایسے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں، امید ہے عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، توقع ہے افغان عبوری حکومت پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے افغان سرزمین کے استعمال سے روکے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے خیبر پی کے پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہی ہے۔ خیبر پی کے پولیس کے بہادر سپوتوں کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بنوں میں پولیس چوکی پر خوارجی دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کی ہے اور شہید ہونے والے2 پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کولمبیا میں صدارتی امیدوار میگوئل اوریبے پر قاتلانہ حملہ، حالت تشویشناک
دوسری جانب کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو نے ایکس پر اپنے بیان میں میگوئل اوریبے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کولمبیا کے صدارتی امیدوار میگوئل اوریبے پر ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بگوٹا میں ہوئے حملے میں میگوئل اوریبے شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر فائرنگ کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اوریبے کی والدہ ڈیانا ٹربے ایک صحافی تھیں، جنھیں 1991ء میں بدنام زمانہ اسمگلر پابلو ایسکوبار نے اغوا کر لیا تھا اور وہ ریسکیو آپریشن کے دوران ہلاک ہوگئی تھیں۔ دوسری جانب کولمبیا کے صدر گسٹاوو پیٹرو نے ایکس پر اپنے بیان میں میگوئل اوریبے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔