حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی منظم دستاویزبندی اور تفصیلی تجزیے پر مبنی پاکستان ریفارمز رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
مِشعل پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم کا کنٹری پارٹنر ادارہ ہے۔ اس کی ’پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025‘ پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے۔ جس میں حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے کی منظم دستاویز بندی اور گزشتہ 11 مہینوں میں 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں گورننس، اقتصادی پالیسی، قانونی فریم ورک اور ادارہ جاتی کارکردگی کے احاطے سمیت معاشی عدم استحکام، افراطِ زر، زرمبادلہ ذخائر اور قرضوں کے دباؤ پر حکومتی اقدامات کی تفصیل بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: ’پتن‘ رپورٹ بے بنیاد اور اداروں کے خلاف سازش ہے، الیکشن کمیشن
پاکستان ریفارمز رپورٹ میں گورننس، احتساب اور شفافیت پر جامع تجزیے، پالیسی تبدیلیوں کے حقیقی اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی رپورٹس کے برعکس یہ رپورٹ پورے سال کا تجزیہ پیش کرتی ہے۔ پاکستان کے بارے میں معلوماتی خلا کو پُر کرنے کی منفرد کاوش اور پالیسی سازوں، سرمایہ کاروں، ماہرینِ تعلیم اور ترقیاتی تنظیموں کے لیے بنیادی دستاویز بھی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025 مِشل پاکستان ورلڈ اکنامک فورم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: م شل پاکستان ورلڈ اکنامک فورم
پڑھیں:
برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔