لاہور میں گھر سے خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد، شوہر زیر حراست
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور:
ساندہ تھانہ کی حدود میں واقع گھر سے خاتون کی گلہ کٹی لاش برآمد ہوئی جس پر مقتولہ کے شہر کو شک کی بنا پر حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس کے مطبق ریسکیو ٹیموں کے پہنچنے سے قبل ہی خاتون دم توڑ چکی تھی اور خاتون کی شناخت 28 سالہ ردا کے نام سے ہوئی، لاش کو تحویل میں لے کر کارروائی شروع کر دی گئی۔
گھر میں موجود تمام افراد کے بیانات قلم بند کر لیے گئے جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ قتل کا مقدمہ 413/25 تھانہ ساندہ میں درج کر لیا گیا۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق قتل کی افسوسناک واردات رات گئے 12 سے 3 بجے کے درمیان پیش آئی۔ مقتولہ گھر کی سب سے بالائی منزل پر رہائش پذیر تھی جبکہ نیچے کی منزل پر سسرال کا باقی خاندان رہائش پذیر ہے، گھر میں داخلہ کا ایک ہی رستہ ہے اور کسی قسم کی زبردستی داخل ہونے کی کوئی رپورٹ نہیں ہوئی۔
مقتولہ کا شوہر خلاف معمول رات کی ڈیوٹی چھوڑ کر دو دفعہ گھر آیا، رات 9 سے صبح 9 تک ڈیوٹی کرنے والا شوہر برگر دینے کے بہانے 11 بجے گھر آیا، شوہر نے دوبارہ ایک بجے گھر کا چکر لگایا اور تین بجے قتل کا واقعہ پیش آیا۔ شک کی بنیاد پر مقتولہ ردا کے شوہر شمشاد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی فوری مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا، واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں، افسوسناک واقعہ میں ملوث ملزم یا ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔