7 اکتوبر 2023 کے بعد فلسطینی ریاست کا تصور ختم ہو گیا، اسرائیلی وزیر اعظم کادعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد فلسطینی ریاست کا تصور ختم ہو گیا ہے۔ دوسری جانب عرب ممالک کی تنظیم نے مسئلہ فلسطین پر فروری کے آخر میں ہنگامی عرب سربراہی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنے ملک ’اسرائیل کی تباہی کے مرتکب کسی تنظیم کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ اقتدار میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ’7 اکتوبر کے بعد فلسطینی ریاست کا تصور ختم ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ’اسرائیل بہت چھوٹا ہے‘ کہا ہے کہ ’یہ درست بات ہے اور ہم اس سے چھوٹے نہیں ہوسکتے۔‘
نتن یاہو نے کہا کہ ’امن طاقت کے ذریعے آتا ہے۔ جب ہم بہت مضبوط ہوں گے اور ایک ساتھ کھڑے ہوں گے تو کوئی اعتراض باقی نہیں رہے گا۔‘
گذشتہ ہفتے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو کی جانب سے چینل 14 کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کے بیان پر مصر اور اردن کا سخت ردِ عمل سامنے آیا ہے
عرب ممالک کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کی تجویز پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دورہ امریکا کے دوران اسرائیلی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی فلسطینی ریاست سعودی عرب میں بنا سکتے ہیں، سعودیوں کے پاس بہت زیادہ زمینیں موجود ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی اس تجویز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں نسل پرستانہ اور امن مخالف شخص قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز سے سعودی عرب کی آزادی کی توہین ہوئی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں اسرائیل کے اشتعال انگیز اقدامات کے خلاف سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کی مذمت کرے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے اعلیٰ عہدیدار حسین الشیخ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے تبصروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سعودی عرب کی آزادی کی توہین کی ہے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اعظم بنجمن نیتن یاہو اسرائیلی وزیراعظم فلسطینی ریاست کا اسرائیلی وزیر نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
خامنہ ای کو قتل کرنے سے جنگ ہمیشہ کیلیے ختم ہوجائے گی؛ نیتن یاہو کا اصرار
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسترد کیے جانے کے باوجود ڈھٹائی پر مُصر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کے قتل کو تنازع کا حل بتایا ہے۔
اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کردینے سے جنگ میں شدت نہیں آئے گی بلکہ یہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوجائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نیتن یاہو نے اس امکان کو رد کرنے سے انکار کردیا کہ اسرائیل خامنہ ای کو نشانہ نہیں بنائے گا۔
نتن یاہو نے کہا کہ ایران ہمیشہ کے لیے جنگ چاہتا ہے۔ وہ ہمیں ایٹمی جنگ کے دہانے پر لے آیا ہے۔ اسرائیل جو کر رہا ہے، وہ اس کی جارحیت کا خاتمہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا، امریکی عہدیدار
اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم پچاس برسوں سے ایران کی جنگ دیکھ رہے ہیں۔ برائی کی قوتوں کا مقابلہ کر کے ہی امن حاصل کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔
جب نیتن یاہو سے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو ویٹو کرنے پر سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ہم وہ کر رہے ہیں جو ہمیں کرنا ہے۔ میں تفصیلات میں نہیں جاؤں گا۔
انھوں نے واضح کیا کہ اسرائیل ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کو پہلے ہی نشانہ بنا چکا ہے اور ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے کے لیے وہ سب کچھ کرے گا جو ضروری ہو۔