Jasarat News:
2025-07-26@14:23:21 GMT

آئیے جاگ جاتے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

آئیے جاگ جاتے ہیں

ایک شخص رات کی تاریکی میں قبل از فجر دریا کنارے بیٹھا تھا کہ کنکریوں سے معمور اک زنبیل اس کے ہاتھ لگی، اس نے ہاتھ بڑھا کر زنبیل سے کنکری لی اور دریا میں پانی کی طرف اچھال دی، جسکے دریا میں گرنے سے پانی سے پیدا ہونے والی آواز اسے سرور آگیں محسوس ہوئی، تو دوبارہ اک اور کنکری پانی کی طرف اچھالی، پھر یونہی اس صدائے آب سے محظوظ ہونے واسطے یکے بعد دیگرے کنکریاں پھینکتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب کی شعائیں رات کی تاریکی کو چیرتی ہوئی نمودار ہونے لگیں، اور پاس پڑی زنبیل سے سیاہی چھٹنے لگی، جس میں اب صرف ایک کنکری باقی تھی، اتنے میں بیاضِ شمس نے سوادِ لیل پر غلبہ پا کر چار سو کو منور کیا، اس آدمی نے وہ باقی بچی کنکری کو بغور دیکھا، تو معلوم ہوا کہ وہ کنکری نہیں، بلکہ قیمتی نگینہ ہے، اب اس پر یہ عیاں ہوا کہ جنہیں وہ پتھر سمجھ کر دریا میں پھینکے جا رہا تھا حقیقت میں وہ پتھر نہیں، بلکہ جواہر تھے۔

پھر مارے ندامت کے، کف افسوس ملتے ہوئے بڑبڑانے لگا : ہائے میری کم عقلی، پتھر سمجھ کر نگینوں کو پھینکتا رہا، محض اک آواز سے محظوظ ہونے واسطے، اگر مجھے انکی قیمت کا اندازہ ہوتا تو یہ غلطی کبھی نہ کرتا۔
جانتے ہیں کہ وہ شخص کون ہے؟
وہ شخص میں ہوں، آپ ہیں، ہم سب ہیں؛

جواہر سے بھری وہ زنبیل” زندگی و عمر ہے، جسکی ہر آن و گھڑی ہم بے مقصد، بلا فائدہ ضائع کرتے چلے جا رہے ہیں۔
صدائے آب” (جس میں وہ شخص مدہوش ہوا تھا وہ) دنیا کا فانی مال و متاع اور خواہشات ہیں۔
رات کی تاریکی” غفلت ہے

سورج کا ظہور” وقت أجل حقیقت کا عیاں ہونا ہے، جس سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں۔
تو چلیے : ابھی سے بیدار ہو جاتے ہیں، جواہر جیسے ان قیمتی لمحات کو یوں بے فائدہ ضائع نہیں کرتے، وگرنہ اس وقت ندامت ہو گی، جب یہ پشیمانی کچھ فائدہ نہ دے گی۔
(اک عربی تحریر کا اُردو ترجمہ)

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا

سوات کی معروف سماجی شخصیت اور والی سوات کی پوتی محترمہ ذیب النسا ارشد جیلانی نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی وزیر فضل حکیم خان تاریخی والی سوات بنگلے پر قبضے کی کوشش کررہے ہیں، جو سوات کے عوام کے ثقافتی ورثے پر حملے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوات: پاکستان کا ماحول دوست گاؤں جہاں کوئی بھی بے روزگار نہیں ہے

ذیب النسا نے الزام لگایا ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں بنگلے کے کچھ حصے کو خریدا گیا ہے اور اب پورے بنگلے پر قبضے کی سازش جاری ہے، یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ سوات کی تاریخ، شناخت اور ثقافتی ورثے کی علامت ہے، جسے کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے سوات کی سول سوسائٹی، وکلا برادری، صحافیوں، ڈاکٹرز، تاجر تنظیموں، خواتین، نوجوانوں اور دیگر طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ 27 جولائی بروز اتوار، سہ پہر 3 بجے سوات بنگلے میں ہونے والے اہم اجلاس میں بھرپور شرکت کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سوات کی سیر یا خطرات کا سفر

ذیب النسا ارشد جیلانی کا کہنا تھا کہ، میں اس قبضہ مافیا کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دوں گی۔ یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ سوات کے عوام کی شناخت ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اپنے ورثے کی حفاظت کرنی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بنگلہ زیب النسا سوات صوبائی وزیر فضل حکیم خان قبضہ والی سوات

متعلقہ مضامین

  • چترال میں 2 دنوں کے دوران خودکشی کے 4 واقعات، نوبیاہتا دلہا اور 3 خواتین جان سے گئے
  • فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • کمالیت پسندی: خوبی، خامی یا ایک نفسیاتی مرض!
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا
  • میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
  • امتحان میں ناکامی پر دلبرداشتہ طالبعلم کی دریا میں چھلانگ، بچانے کی کوشش میں فوجی بھائی بھی جاں بحق
  • طالبعلم نے دریامیں چھلانگ لگادی،بچانے کیلئے بھائی بھی گودگیا