سہ ملکی سیریز: نیوزی لینڈ کا جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سہ ملکی سیریز کا دوسرا میچ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جا رہا ہے۔ نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
کیوی کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ پچ پر تھوڑی گھاس موجود ہے لیکن اس کے باوجود اس پر دوبارہ 300 رنز بن سکتے ہیں۔جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما کا کہنا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیتتے تو وہ بھی پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کرتے اور امید کرتے کہ ابتدائی اوورز میں بال سوئنگ کرے گی۔
نیوزی لینڈ نے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور راچن رویندرا کی جگہ ڈیوون کانوے کو ٹیم میں شامل کیا ہے، جبکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے 4 کھلاڑی میتھیوبریز کے، میہلالی پونگوانا، سینوران مُتھوسوامی اور ایتھن بوش ڈیبیو کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ کا فیصلہ
پڑھیں:
سپریم کورٹ: چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس کا فیصلہ جاری کردیا ،سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے پر اپیل یا نظرثانی کی درخواست دائر ہونے سے اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں رکتا ۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب بنام ایڈمنسٹریٹو اوقاف ڈیپارٹمنٹ بہاولپور کیس میں فیصلہ جاری کیا۔ مقدمہ لاہور ہائی کورٹ کے ایک دہائی پرانے فیصلے سے متعلق تھا جس میں ریونیو حکام کو معاملہ قانون کے مطابق دوبارہ دیکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ واضح ہدایات کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے خود تسلیم کیا کہ فیصلے پر کوئی حکم امتناع موجود نہیں تھا۔ اس اعتراف سے ثابت ہوتا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے اس طرزعمل کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ بیک کئے گئے معاملات کو اکثر غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور بعض اوقات غیر معینہ مدت تک لٹکا دیا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جب اعلیٰ عدالتیں معاملہ واپس بھیجیں تو ان پر مخلصانہ اور فوری عملدرآمد ضروری ہے۔ صرف اپیل دائر ہو جانے سے حکم غیر موثر نہیں ہوتا جب تک اس پر باقاعدہ حکم امتناع جاری نہ ہو۔چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ یہ طرز عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے اور اس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے لیے پالیسی ہدایات کو حتمی شکل دے اور تین ماہ میں عمل درآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔