کراچی: شادی میں فائرنگ سے بچی کی ہلاکت، گرفتار دولہا اور ساتھیوں پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی علاقے لیاری موسیٰ لین میں گزشتہ روز نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے ڈھائی سالہ بچی کے جاں بحق ہونے پر ہوائی فائرنگ کا مقدمہ فائرنگ کرنے والے گرفتار پولیس اہلکار دولہا اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ڈاکس تھانے میں درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں گرفتار دولہا سمیت 7 نامزد اور 4 نامعلوم افراد شامل ہیں، ملزم دولہا آفتاب پولیس اہلکار اور کراچی پولیس چیف آفس میں تعینات ہے۔
بچی کے قتل کا دوسرا مقدمہ بھی بغدادی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے، دولہا اور ساتھی ڈاکس تھانے کے ساتھ پولیس کوارٹر میں فائرنگ کرتے رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شادی کی تقریب میں ایس ایم جی، نائن ایم ایم اور 30 بور ہتھیار استعمال ہوئے، ڈاکس پولیس نے متعدد خول برآمد کیے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ہوائی فائرنگ کے مقام اور بچی کی ہلاکت کی جگہ میں تقریباً 1 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے نجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے، نائن ایم ایم اور 30 بور کا خول ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سواروں نے فائرنگ کی، جس سے اہلکار صدام کو 3 گولیاں لگیں۔ اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ دی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے بتایا کہ شہید اہلکار صدام کا آبائی تعلق جیکب آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشنِ معمار میں تعینات تھا، جو پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا کہ کار میں سوار 4 نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کی لاش اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار صدام کے قتل کے بعد رواں سال شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 14 ہو گئی۔