ڈی آئی خان:

کے پی حکومت کی جانب سے کرم کے لیے ایمرجنسی ادویات کی کھیپ روانہ کردی گئی ہے جب کہ ہیلی کاپٹر سروس بھی جاری ہے۔
 

صوبائی مشیر صحت احتشام خان کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سےاپر کرم کے لیے مزید ایمرجنسی ادویات کی کھیپ روانہ کردی گئی ہے، جس میں 500 کلوگرام وزنی ایمرجنسی ادویات حکومت کے MI-17 ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ  ادویات ایم ایس پاراچنار کے حوالے کی جائیں گی۔  ایمرجنسی ادویات کی یہ کھیپ مختلف این جی اوز اور خیراتی اداروں نے عطیہ کی ہیں۔ تاحال وفاق کی جانب سے ضلع کرم میں نہ کوئی ادویات اور نہ ہی کوئی فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔

احتشام علی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے کہنے والے آج کہاں ہیں؟ ضلع کرم کے لوگ آج بھی وفاق کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہاں سے کوئی امداد آئےگی لیکن کچھ بھی تاحال نہیں آیا۔

دریں اثنا مقامی انتظامیہ کے مطابق کرم کے لیے ہیلی کاپٹر سروس جاری ہے اور اب تک 230 سے زائد افراد کو مختلف علاقوں میں پہنچایا جا چکا ہے جب کہ  مزید پروازیں جاری ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ کرم مشران کے ساتھ  جرگہ علاقے کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے اقدامات پر فیصلہ کیا جائے گا۔ اب تک  1200 مریضوں کو چیک کیا جا چکا ہے۔ کرم میں قیام امن کے لیے امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔ کرم کے علاقے پیواڑ اور بالش خیل میں بنکرز مسماری کا عمل مکمل  کرلیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر کرم کے لیے کی جانب

پڑھیں:

سیسی کے اسپتالوں کیلئے 9 ارب روپے سے ادویات کی خریداری میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا حکم

کراچی:

سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ محنت سندھ کے ادارے سیسی کے اسپتالوں کے لیے غیر معیاری ادویات اور مشینری کی خریداری میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کی شکایات پر سیسی کے 7 اسپتالوں اور 42 ڈسپنسریز کے لئے سالانہ 9 ارب روپے کے ادویات کی خریداری کی آڈٹ کا حکم دے دیا۔

بدھ کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی) کے سال 2018ء اور 2019ء کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سیکریٹری محکمہ محنت رفیق قریشی، کمشنر سیسی میانداد راہوجو سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے سیسی حکام سے استفسار کیا کے سیسی کے زیرانتظام کتنے اسپتال کام کررہے ہیں؟ اور ان اسپتالوں کے لئے ادویات کی خریداری پر کتنا خرچ ہورہا ہے؟

سیسی کمشنر میانداد نے پی اے سی کو بتایا کے سیسی کے زیرانتظام ولیکا اسپتال، لانڈھی اسپتال اور کڈنی سینٹر سمیت سندھ بھر میں 7 بڑے اسپتال اور 42 ڈسپنسریز کام کر رہی ہیں، سیسی کے اسپتالوں اور ڈسپنسریز میں صنعتی ورکرز اور سیسی ملازمین علاج کراتے ہیں، 13 ارب روپے کے فنڈ سے سیسی کے اسپتالوں اور ڈسپنسریز کے لئے ادویات کی خریداری  ہوئی اور ہیلتھ کیئر سروسز پر سالانہ 70 فیصد فنڈ یعنی 9 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں جبکہ تیس فیصد فنڈ یعنی 4 ارب روپے سیسی کے فیلڈ ڈائریکٹرز پر خرچ ہو رہے ہیں۔

پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کے سیسی کے اپستالوں میں ادویات کی خریداری پر اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں جس کے باوجود سیسی کے اسپتالوں میں غیر معیاری ادویات فراہم ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

کمشنر سیسی نے بتایا کے سیسی کے اسپتالوں کے لئے 70 فیصد ادویات کی خریداری ٹینڈرز کے ذریعے کی جا رہی ہے اور 30 فیصد خریداری مقامی سطح پر ڈائریکٹرز کرتے ہیں جہاں پر ادویات کی خریداری میں ایشوز ہیں،ان اسپتالوں کو بہتر چلانے کے لیے ہاسپٹل مینجمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جب کہ ولیکا اسپتال کے انفرااسٹرکچر اور عمارت کے لئے سیسی گورننگ باڈی نے 1.4 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا ہے جس پر کام کا آغاز ایک سال کے اندر شروع ہوگا۔

نثار کھوڑو نے کہا کے محکمے اور ورکر کلاس کی بہتری کے لئے ریفارمز لانا محکمہ کی ذمہ داری ہے،  پی اے سی نے محکمہ محنت سندھ کے ادارے سیسی کے اسپتالوں کے لئے غیر معیاری ادویات اور مشینری کی خریداری میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کی شکایات پر سیسی کے 7 ہستالوں اور 42 ڈسپینسریز کے لئے سالانہ 9 ارب روپے کے ادویات کی خریداری کی آڈٹ کا حکم دے دیا۔

پی اے سی کی سیسی کو صنعتوں میں کم از کم اجرت 37 ہزار کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت

پی اے سی اجلاس میں 80 فیصد نجی صنعتی یونٹس میں ورکرز کو کم ازکم اجرت ماہانہ 37 نہ دینے کا انکشاف سامنے آیا۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سیسی میں کتنے صنعتی یونٹس اور کتنے ورکرز رجسٹرڈ ہیں اور کتنے صنعتی ادارے کم از کم اجرت کے قانون پر عمل نہیں کررہے۔

کمشنر سیسی نے بتایا کہ 67 ہزار صنعتی یونٹس میں سے سیسی میں 24 ہزار یونٹس رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 6 ہزار صنعتی یونٹس بند پڑے ہیں جب کہ 18 ہزار صنعتی یونٹس فنکشنل ہیں جن کے 8 لاکھ ورکرز کو سیسی میں رجسٹرڈ کیا گیا ہے جبکہ متعدد صنعتی یونٹس میں ماہانہ 37 ہزار کی اجرت پر عمل تو ہو رہا ہے تاہم نجی سیکیورٹی گارڈز کو ماہانہ 37 ہزار اجرت دینے پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے بتایا کہ 80 فیصد نجی صنعتی یونٹس میں ماہانہ کم از کم اجرات 37  ہزار روپے دینے پر عمل درآمد نہ ہونا لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پی اے سی نے سیسی اور محکمہ محنت کو صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے تمام ورکرز کو کم از کم اجرت 37 ہزار روپے کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کردی۔

اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے استفسار کیا کہ سیسی میں کتنے ملازمین ہیں اور کتنے حقیقی اور کتنے جعلی ثابت ہوئے ہیں اور ملازمین کی حاضری کا کیا مکینزم ہے؟

کمشنر سیسی نے بتایا کہ سیسی کے متعدد جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا گیا اور اب سیسی کے 4 ہزار 200 ملازمین ہیں جن کی ڈیجیٹلائز حاضری چیک کی جاتی ہے۔

پی اے سی اجلاس میں  سیسی کے انسٹی ٹیوشنز کے رپیئر کے کام کے لئے جعلی بلوں کے ذریعے 50 ملین روپے کی بوگس ادائگیاں ہونے کا انکشاف سامنے آیا جس پر پی اے سی نے سیسی کے اداروں کے رپیئر کے کاموں کے لئے 50 ملین روپے کی بوگس ادائگیاں ہونے کے معاملے کی سیکریٹری لیبر کو تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

متعلقہ مضامین

  • سیسی کے اسپتالوں کیلئے 9 ارب روپے سے ادویات کی خریداری میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا حکم
  • صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کا ایمرجنسی سروسز ہیڈکوارٹرز کا دورہ
  • ٹی بی اور ایچ آئی وی کی دواؤں میں بھارت پر انحصار کم کیا جائے، عالمی اداروں کا پاکستان سے مطالبہ
  • سکھر،آفرلیٹرجاری نہ کرنے کیخلاف امیدواروں کا احتجاج
  • ٹام کروز نے ہیلی کاپٹر سے جلتے پیراشوٹ کے ساتھ 16 چھلانگیں لگاکر ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا
  • بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • ٹام کروز کی جلتا ہوا پیراشوٹ پہن کر ہیلی کاپٹر سے 16 چھلانگیں، نیا ریکارڈ بنادیا
  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • خبردار رہیں !محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا
  • تکنیکی خرابی کے سبب نجی ہیلی کاپٹر نے سڑک پر ہنگامی لینڈنگ کی، تمام مسافر محفوظ