دانیہ شاہ نے شادی کیلیے لڑکے کے بجائے آدمی کا انتخاب کیوں کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
دانیہ شاہ، جو مرحوم عامر لیاقت حسین کی تیسری اہلیہ کے طور پر مشہور ہوئیں، نے حالیہ انٹرویو میں اپنی شادی کے فیصلوں اور خواتین کو مشورے دینے کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
فروری 2022 میں 18 سالہ دانیہ نے عامر لیاقت سے شادی کی اور صرف تین ماہ بعد مئی میں تنسیخ نکاح کے لیے پنجاب کی عدالت میں درخواست دائر کی۔ عامر لیاقت کے انتقال کے بعد دانیہ نے حکیم شہزاد لوہا پاڑ سے دوسری شادی کی۔
ایک پوڈکاسٹ انٹرویو میں دانیہ نے شادی سے قبل ڈیٹنگ کرنے والی خواتین کو نصیحت کی کہ وہ اس طرح کے تعلقات سے گریز کریں اور خودداری کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ خواتین کو ایسے مرد سے شادی کرنی چاہیے جو عمر میں بڑا ہو اور ان کے جذبات و حالات کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
اپنے ذاتی تجربے پر بات کرتے ہوئے دانیہ نے کہا کہ انہوں نے کم عمر مرد سے شادی اس لیے نہیں کی کیونکہ وہ ان کی ماضی کی زندگی کو قبول نہیں کر پاتا اور انہیں ذلیل و رسوا کر دیتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے موجودہ شوہر، جو ان سے کافی بڑے ہیں، ہر مشکل گھڑی میں ان کا ساتھ دیتے ہیں اور ان کی خوشی کو ترجیح دیتے ہیں۔
دانیہ کے مطابق ایک اچھا شوہر وہی ہوتا ہے جو اپنی بیوی کا خیال رکھے، اس کی پسند نا پسند کا احترام کرے اور اس کے ساتھ مخلص رہے۔
دانیہ شاہ کے ان خیالات پر سوشل میڈیا پر مختلف آراء سامنے آئی ہیں، جہاں کچھ صارفین ان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دیگر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل دانیہ نے
پڑھیں:
تنزانیہ: متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک بھر میں فسادات اور ہلاکتیں
تنزانیہ میں صدر سامیہ سُلحُو حسن کو ملک کے متنازع صدارتی انتخابات میں تقریباً 98 فیصد ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حسن نے بدھ کے روز ہونے والے انتخابات میں 97.66 فیصد ووٹ حاصل کیے اور ملک کے تمام حلقوں میں برتری حاصل کی۔ تاہم، انتخابات سے قبل ان کے بڑے حریفوں کو دوڑ سے باہر کیے جانے کے باعث یہ عمل شدید تنازع کا شکار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: چٹاگنگ میں احتجاج کرنے والوں کو بیرونی مدد مل رہی ہے، بنگلہ دیشی وزیر داخلہ کا الزام
انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے، جن میں مظاہرین نے حکومتی عمارات کو آگ لگائی اور سڑکوں پر نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنکھوں میں آنسو گیس پھینکی اور ہوائی فائرنگ کی۔
مرکزی اپوزیشن جماعت چاڈیما، جسے الیکشن میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاج کے دوران تقریباً 700 افراد مارے گئے ہیں، تاہم حکومتی عہدیداروں نے ان اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ”کسی قسم کی حد سے زیادہ طاقت استعمال نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے مطابق کم از کم 10 افراد تین شہروں میں مارے گئے ہیں۔ صدر حسن نے، جو 2021 میں سابق صدر جان ماگوفولی کی وفات کے بعد عہدہ سنبھال چکی ہیں، اب تک اس صورتحال پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے تنزانیہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے تحمل اور انسانی حقوق کے احترام کی اپیل کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افریقہ انتخابات تنزانیہ