عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے، سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کیلیے ہیں، شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
سندھ کے سینئیر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے اور سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کی مہم کا حصہ ہیں۔
بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے آرمی چیف کو کھلے خط پر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی خود 2018 میں الیکٹورل انجینیرنگ کے الزامات کے درمیان برسر اقتدار آئے۔ عمران خان کے الزامات احتساب سے بچنے اور سیاسی عدم استحکام کو ہوا دینے کے لیے ان کی جاری مہم کا حصہ ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ تمام آئینی ترامیم جمہوری عمل سے گزرتی ہیں۔ منتخب ججوں کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے الزامات گمراہ کن ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور اقتدار میں ثاقب نثار کو استعمال کیا۔ افسوس کی بات ہے کہ سابق چیف جسٹس سابق ثاقب نثار نے بانی پی ٹی آئی کے لئے ایک کارکن کے طور پر کام کیا۔ عوام عمران خان اور ثاقب نثار کے گٹھ جوڑ کو آج تک نہیں بھولے ہیں۔ ثاقب نثار نے جس طرح پانی پی ٹی آئی کے لئے بطور کارکن کام کیا اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
سینئر وزیر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی حمایت کھونے کے بعد عمران خان جمہوری عمل کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور حکومت میں عدلیہ پر بے جا اثر ڈالنے کی کوشش کی۔ ان کی موجودہ شکایات منافقانہ ہیں۔ ذاتی سیاسی فائدے کے لیے ریاستی اداروں کو بدنام کرنا غیر ذمہ دارانہ اور قومی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی جمہوری اداروں کا احترام کریں اور جھوٹے بیانیے کو پھیلانے سے گریز کریں۔ پاکستان کو ذاتی رنجشوں کی وجہ سے تفرقہ انگیز بیان بازی کی نہیں بلکہ سیاسی پختگی اور استحکام کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کے الزامات
پڑھیں:
کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہا تھا؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا نہیں کہا ہے، انہوں نے صوبے میں امن وامان کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عرفان سلیم اور عائشہ بانو کو آگے کہیں پر اکاموڈیٹ کریں گے، عرفان سلیم اور عائشہ بانو سمیت کسی کو بھی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بنی گالہ نیلامی کی خبر جب آئی تو میں نے لیگل گروپ میں شیئر کر دی، بعد میں نیب نے بھی وضاحت کی کہ یہ پراپرٹی بانی پی ٹی آئی کی نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی کی پراپرٹی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔
اسلام آباد نیب ذرائع نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان...
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک چلانے کے لیے وہ خود کافی ہیں، ان کے بیٹوں کو آنے کی ضرورت نہیں، اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو ان کا اچھا استقبال ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ ڈائریکٹ ڈیل نہیں کرتے، ان کے ساتھ فیملی والے رابطے میں ہوتے ہیں، ہم نے ان سے کوئی بات چیت نہیں کی نہ ان کا ہمیں پتہ ہوتا ہے۔ پارٹی کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے ساتھ رابطے میں نہیں رہی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مطلب تھا کہ صوبے میں آپریشن نہ ہو، صوبائی حکومت آپریشن کے حق میں نہیں ہے، گرینڈ الائنس ابھی تک 6 پارٹیوں پر مشتمل ہے، لیکن وہ گرینڈ الائنس میں شامل نہیں ہوئے۔
بیرسٹر گوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتجاج کے لیے پورا ملک نکل آیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے لانگ مارچ سے منع کیا تھا، گرینڈ الائنس میں مولانا فضل الرحمٰن اور جماعت اسلامی کو بھی شامل کرنے کی کوشش کی۔