Juraat:
2025-12-14@07:30:56 GMT

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

عدالت سے کوئی امید نہیں،عمران خان

وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار
احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فائل کی جائیں اور تاریخ لیے بغیر ہائیکورٹ سے نہ اٹھیں، میڈیا سے گفتگو

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی کے لیے ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور کابینہ کا حجم چھوٹا رکھیں۔ عمران خان سے ملاقات کے بعد داہگل ناکہ پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کے معاملے میں پارٹی لیڈرز کو کہا گیا کہ سب ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جا کر ملاقات کرنے کی پٹیشنز فائل کریں، یہ ہدایت سلمان اکرم راجہ کو پہنچا دی جائیں گی۔عظمی خان نے کہا کہ ملاقات میں بانی کو کے پی کے جلسے کے بارے میں آگاہ کیا، اس پر انھوں نے خوشی کا اظہار کیا، بانی کو کہا کہ سب کی ڈیمانڈ لانگ مارچ کی تھی جس پر وہ ہنس دیٔے۔عظمی خان نے کہا کہ ہمیں اور مجھے عدالت سے کوئی امید نہیں، بانی نے وزیراعلیٰ کے پی کو پیغام دیا ہے کہ آپ اپنی مرضی سے چھوٹی ٹیم چنیں، بانی نے واضح کیا کہ انھوں نے کسی کا نام تجویز نہیں کیا، اس کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے، عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کے لئے پیغام دیا کہ پارٹی کے پیغامات ان کے ذریعے بجھواؤں گا۔عظمی خان کے مطابق عمران خان نے علامہ راجہ ناصر عباس اورمحمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا، بانی نے کہا کہ احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا، وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، بانی نے کہا کہ توہین عدالت فوری طور پر فائل کی جائیں اور تاریخ لیے بغیر ہائیکورٹ سے نہ اٹھیں۔بعدازاں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیے بغیر روانہ ہوگئیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

خاتون بازیابی کیس؛ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور:

کاہنہ سے مبینہ اغوا ہونے والی فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے 15 روز میں تفتیش کی پراگرس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

دوران سماعت، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقاص عمر نے بتایا کہ عدالت کے حکم پر معاملے کی ایڈشنل آئی جی نے انکوائری کی۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ پولیس کی تحویل میں لی گئی فائل سے کچھ نہیں ملا خالی ہے، پولیس کی بری عادت ہے فائل سے کچھ چیزوں کو نکال لیتی ہے۔

چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دیے کہ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، ایسے غیر سنجیدہ اہلکاروں کو پولیس محکمے میں نہیں ہونا چاہیے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ انکوائری کے بعد تفتیشی کو برطرف  کرکے پیکا کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، پولیس فوزیہ کی بازیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے مدد لے رہی ہے۔

عدالت نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے فوزیہ کا آئی ڈی کیوں نہ بنوایا؟ وکیل نے بتایا کہ لاعلمی کی وجہ سے درخواست گزار کے تینوں بچوں کے شناختی کارڈز نہیں بنوائے گئے۔

چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ فیملی ٹری میں فوزیہ کا نام بھی شامل نہیں ہے، کوئی دستاویزی ثبوت دیں جس سے ثابت ہو سکے فوزیہ آپ کی بیٹی ہے۔ آپ نے بچوں کی تعداد کم کیوں بتائی؟ فوزیہ کو جنات لے گئے یہ پتہ ہے لیکن اتنا نہیں پتہ آپ کو کہ شناختی کارڈ نہیں بنایا، فیملی ٹری میں نام نہیں۔

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ فوزیہ کی ایک تصویر اور بھائی کی شادی کی ویڈیو پولیس کو دی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو شادی کی ویڈیو بنانے کا پتہ ہے لیکن شناختی کارڈ کیوں نہ بنوایا۔  

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پولیس کا کام خاتون کو بازیاب کرنا ہے وہ کرلے گی، پچھلے دنوں ڈپٹی کمشنر کا کتا گم ہوگیا تھا اس کو ڈھونڈ لیا گیا۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب ایسی باتیں نا کریں، میڈیا کے لیے خبر نا بنائے، ایسی باتیں زیب نہیں دیتی۔

لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: ٹک ٹاکر لڑکی کے بال کاٹنے کے مقدمے میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی
  • پی ٹی آئی  پر پابندی میں تاخیر ہو سکتی ہے: فیصل واوڈا 
  • فیض حمید کو سزا فوج کا اندرونی معاملہ، راستے میں بیریئر لگا کر نفرت نہ پھیلائیں، سہیل آفریدی: ڈرنے والے نہیں، علیمہ خان
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘صاحب اختیار کی پالیسی عمران خان کو مائنس کرنا ہے ‘وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • کسی میں بھی جرأت نہیں کہ عمران خان کو ہاتھ لگائے‘ علیمہ خان
  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • فیض حمید کو سزا، عمران خان کے خلاف 9 مئی کے کیسز بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
  • عمران خان نے مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے، سہیل آفریدی
  • خاتون بازیابی کیس؛ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں ،کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں؛ سہیل آفریدی