پولیو ویکسی نیشن، کرونا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث 100سے زائد عمرہ زائرین آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک)سعودی ائیرلائن نے 100 سے زائد پاکستانی عمرہ زائرین کو آف لوڈ کردیا،عمرہ زائرین کو پولیو ویکسینیشن اور کورونا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث آف لوڈ کیا گیا
عمرہ زائرین کو پولیو ویکسینیشن اور کورونا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث آف لوڈ کیا گیا، جس پر انہوں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔مسافروں کا کہنا ہے کہ انہیں آف لوڈ کرنے کے بعد نئی ٹکٹیں خریدنے کا کہا جا رہا ہے
جبکہ بڑی مشکل سے عمرہ پر جانے کے لیے رقم جمع کی تھی۔زائرین کا مؤقف ہے کہ غلطی ٹریول ایجنٹ اور ایئرلائن کی ہے، لیکن سزا ہمیں دی جا رہی ہے۔ایئرپورٹ پر سعودی ایئرلائن انتظامیہ اور زائرین کے درمیان تلخ کلامی جس کے بعد ایئرلائن کے عملے نے مسافروں کو کاونٹر سے باہر نکال دیا۔
بھارتی وزیراعظم کا 3 روزہ دورہ پیرس، نیرندر مودی کا پاکستان فضائی حدود میں سفر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ف لوڈ
پڑھیں:
100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دے دیا
غزہ:عالمی امدادی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے غزہ میں قحط کی صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علاقے کے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز ، (MSF) سیو دی چلڈرن اور آکسفام سمیت 100 سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ان کے اہلکار اور غزہ کے عوام موت کے دہانے پر ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 10 افراد کی موت ہوئی ہے، جس سے اس ہفتے کے آغاز سے اب تک قحط کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے بتایا کہ اسپتالوں میں غذائی قلت کی وجہ سے مریض شدید کمزوری کا شکار ہو رہے ہیں اور کچھ افراد سڑکوں پر گر کر بے ہوش ہو رہے ہیں۔
عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امدادی کارکن بھی اب خوراک کی لائنوں میں شامل ہیں، اور وہ اپنی زندگی کی قیمت پر اپنے اہل خانہ کو کھانا فراہم کر رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت کا محاصرہ غزہ کے عوام کو بھوک سے مار رہا ہے، اور اب امدادی کارکن اپنے ہی ساتھیوں کو غذائی قلت کی وجہ سے کمزور ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر مارچ کے آغاز میں مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، اور دو ماہ کے جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی تھیں، جس کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔
امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بچوں اور بزرگوں میں غذائی کمی کے سنگین اعداد و شمار کی اطلاع دی ہے، اور اس کے ساتھ ہی اسہال جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، بازار خالی ہیں، اور کوڑا کرکٹ جمع ہو رہا ہے۔
غزہ میں حالات اتنے سنگین ہو چکے ہیں کہ ایک امدادی کارکن نے بچوں کی حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچے اپنے والدین سے کہتے ہیں کہ وہ جنت جانا چاہتے ہیں، کیونکہ وہاں کم از کم کھانا ملے گا۔