کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 )زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پرسندھ حکومت نے کیلے کی فصل کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کی قیمت میں اضافے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی ہے تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار پر زیادہ منافع حاصل ہو سکے کیلا پاکستان میں ایک اہم پھل کی فصل ہے اور اس کی پیداوار صوبہ سندھ میں مرکوز ہے اس کے بعد خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کا نمبر آتا ہے.

(جاری ہے)

اس وقت کیلے کی اوسط سالانہ پیداوار صرف آٹھ سے دس میٹرک ٹن فی ایکڑ ہے پھلوں کی نشوونما کے دوران گچھوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے اور کٹائی کے بعد خراب ہینڈلنگ کی وجہ سے ضیاع زیادہ ہوتا ہے کیلے کے معیار اور پیداوار کو بنیادی طور پر سیلابی آبپاشی کے استعمال، پودوں کی زیادہ آبادی کی کثافت، پودے لگانے کے خراب انداز، مناسب گچھے کے انتظام کی کمی، کھاد کا غلط استعمال اور پودوں کی غذائیت کے محدود انتظام کی وجہ سے نقصان ہوتا ہے فصل کی کٹائی کے بعد پھل کو غلط طریقے سے سنبھالنا نقصان کا باعث بنتا ہے اس کی شیلف لائف اور آمدنی میں کمی آتی ہے.

سندھ ہارٹیکلچر کے ڈائریکٹر مرتضی سید نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک حکمت عملی تیار کی ہے جس کے نتیجے میں کیلے کے معیار اور پیداوار میں طویل مدتی اور پائیدار تبدیلیاں آسکتی ہیں انہوں نے کہا کہ اس میں موجودہ فصل کے لیے فوری اقدامات، اگلی فصل کے موسم کے لیے مزید وسیع تر بہتر طریقے اور اس شعبے میں طویل مدتی پائیدار بہتری کے لیے ماڈل فارمز کا قیام شامل ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 85,990 ایکڑ پر کیلا کاشت کیا جاتا ہے جس میں سے 83 فیصد صوبہ سندھ میں کاشت کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ناقص قسم کے انتخاب، فصل کے انتظام اور بعد از فصل پھلوں کی ہینڈلنگ کی وجہ سے پاکستانی برآمد کنندگان کیلے کے برآمد کرنے والے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم قیمت حاصل کرتے ہیں تاہم فارم گیٹ پر پاکستانی کیلے کی قیمتیں بین الاقوامی منڈی سے کم ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کیلے کی پیداوار کو عالمی مسابقت میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ویلیو چین میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے منافع کمایا جا سکے اس مقصد کے لیے حکومت نے کیلے کی پیداوار کی پوری ویلیو چین کا تجزیہ کرنے، خلا اور امکانات کی نشاندہی کرنے منصوبے، پالیسیاںاور حکمت عملی وضع کرنے اور ویلیو چین کے مختلف حصوں میں قابل عمل مداخلت کے لیے حکمت عملی شروع کی ہے.

انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی کے لیے کلسٹر ڈویلپمنٹ کی حکمت عملی اپنائی جائے گی پہلا کلسٹر ٹھٹھہ، مٹیاری، شہید بینظیر آباد، میرپور خان، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ، ٹنڈو الہیار اور بدین اضلاع پر مشتمل ہے یہ کیلے کا ایک بڑا جھرمٹ ہے کیونکہ یہ صوبائی کیلے کی کاشت کے رقبے کا 67فیصدحصہ ڈالتا ہے ٹھٹھہ اس جھرمٹ کا مرکزی نقطہ ہے جو صرف صوبائی کیلے کے رقبہ اور پیداوار میں تقریبا 20 فیصد حصہ ڈالتا ہے اس کلسٹر کے پھلوں کا معیار بالائی سندھ کے مقابلے نسبتا بہتر ہے اس لیے اس میں قابل برآمد کیلے کی پیداوار کی صلاحیت ہے دوسرا کلسٹر دو اضلاع خیرپور اور نوشہرو فیروزپر مشتمل ہے جن کی 30فیصدزمین پرکیلے کی کاشت ہوتی ہے خیرپور کلسٹر کا مرکزی نقطہ ہے کیونکہ یہ کلسٹر میں کیلے کے رقبے کا 20 فیصد حصہ دیتا ہے.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ کی پیداوار حکمت عملی کے لیے

پڑھیں:

کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) سالوں بعد کراچی الیکٹرک(کے الیکٹرک)نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور سوا اب روپے جمع کرا دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کئی سال بعد سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور دو قسطوں میں سوا ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائی ہے۔فریقین کے درمیان 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات میں سے کے الیکٹرک نے 9.142 ارب روپے ادا کرنے اتفاق کیا اور ادائیگیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

شیڈول کے مطابق ستمبر 2025 تک سندھ حکومت کو 4.258 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی جب کہ کے الیکٹرک ہر ماہ جمع شدہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔معاہدے کے مطابق بجلی بلوں میں صارفین سے وصول کی گئی الیکٹرسٹی ڈیوٹی اب اقساط میں سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس وقت الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں کے الیکٹرک پر 32 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کا معاملہ پی اے سی میں زیر غور آیا تھا۔دریں اثنا کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان 25 ارب روپے کے واجبات کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اور کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کو بر وقت بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کی تنبیہہ جاری کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • (سندھ بلڈنگ) ڈائریکٹر سمیع جلبانی کی پیداگری سے انسانی جانوں کو خطرہ
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی
  • سندھ حکومت بارشوں کے بڑے اسپیل سے نمٹنے کیلئے تیار(غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی جاری)
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان
  • سیلابی صورتحال کی 1912ء کے ماڈل سے لوگوں کو ارلی وارننگ دی جا رہی ہے: شیری رحمان
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے