اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان سے اہم ذمہ داریاں واپس لے لیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان سے اہم ذمہ داریاں واپس لے لیں WhatsAppFacebookTwitter 0 10 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ جانے سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کا ایک اور فیصلہ، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان سے ذمہ داریاں واپس لے گئیں ، ایڈیشنل جج جسٹس راجہ انعام امین منہاس اسلام آباد ہائیکورٹ کے قانونی امورکے جج مقرر،جسٹس راجہ انعام امین منہاس اسلام آباد ہائیکورٹ کے قانونی ونگ کے امور کو سپروائز کرینگے، نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری سے ڈپٹی رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کیا 2022 میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق کو قانونی ونگ کو سپروائز کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی جسٹس راجہ انعام امین منہاس کو عوامی مفاد میں فوری طور پر قانونی امور کا جج مقرر کیا جاتاہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدر مملکت آصف زرداری لزبن پہنچ گئے، پرنس رحیم آغا خان سے تعزیت کرینگے صدر مملکت آصف زرداری لزبن پہنچ گئے، پرنس رحیم آغا خان سے تعزیت کرینگے عمران خان کا آئندہ ہفتے آرمی چیف کو ایک اور خط لکھنے کا اعلان پاکستان میں رمضان کا چاند کب نظر آئے گا، ممکنہ تاریخ سامنے آ گئی فرانس کا دورہ ،مودی اخلاقیات بھول گئے، پاکستانی حدود استعمال کرکے خیرسگالی کا پیغام بھی نہ دیا پی ٹی آئی رہنما نے قیادت پر ایک بار پھر سوالات اٹھاد یے، سنگین الزامات لیبیا کے ساحل کے قریب پاکستانی شہریوں کی ایک اور کشتی حادثے کا شکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالتی کام سے روک دیا ہے۔
چیف جسٹس محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست گزار میاں داؤد کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے سینئر قانون دان ظفراللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کی۔
اسلام آباد بار کونسل اور ڈسٹرکٹ بار کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد بار کے وکیل راجہ علیم عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ جوڈیشل کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اگر اس نوعیت کے کیسز پر عدالتی نوٹس لیا جانے لگا تو یہ ایک خطرناک رجحان بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2 فیصلے اس حوالے سے موجود ہیں اور درخواست پر اعتراضات برقرار رہنے چاہییں۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اس پٹیشن کے اعتراضات کا جائزہ لینا ہے، اگر قابلِ سماعت ہونے پر سوالات فریم کریں گے تو آپ آ جائیں گے اور اگر نوٹس جاری کیا تو پھر دیکھا جائے گا۔
عدالت نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس طارق جہانگیری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل