پاکستان کا سعودی عرب کی جغرافیائی سالمیت، فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کا سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
بیان کے مطابق نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں سعودی عرب کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور فلسطینی کاز کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے مملکت کے تقدس اور حرمت کے دفاع میں پاکستان کے دیرینہ اور مستقل حمایت پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تازہ صورتحال پر غور و خوض کے لیے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا ایک ہنگامی اجلاس فوری طور پر بلانے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطینی جنگلی جانور ہیں، امریکی وزیر خارجہ کی بوکھلاہٹ
مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے مبینہ طور پرطوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ طوفان الاقصیٰ کی کامیابی اور اس کے نتیجے میں فلسطین کے متعلق خطے اور دنیا میں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں اور اسرائیل کیخلاف پیدا ہونیوالی نفرت کی وجہ سے امریکی اور صیہونی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ اس کی ایک جھلک امریکی وزیر خارجہ روبیو کی صیہونی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ کانفرنس میں بھی نظر آئی۔ مقبوضہ یروشلم میں نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو نے دنیا میں اپنی اور صیہونی رجیم کی ہونیوالی رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر طوفان الاقصیٰ آپریشن کو "جنگلی جانوروں" کا کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ وحشی نہ ہوتے تو اب ہم اس حال میں نہ ہوتے۔ اس کانفرنس میں، روبیو نے دعویٰ کیا کہ یہ سب 7 اکتوبر کو شروع ہوا" اور، ان کے مطابق "کچھ لوگ اس حقیقت کو بھول گئے ہیں۔ اس کانفرنس میں نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو بھی حماس کی دہشت گردی (طوفان الاقصیٰ کی کامیابی) کا نتیجہ قرار دیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک تقریب میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہاں کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی اور یقینی طور پر نہیں ہوگی، یہ سرزمین ہماری ہے۔