امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا کو 51 ویں ریاست بنانے کے معاملے پر سنجیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کو خرید کر اسے امریکی ملکیت میں لینے کے منصوبے پر قائم ہیں، صدر ٹرمپ

امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ سے جب سوال کیا گیا کہ کیا کینیڈا کو ضم کرنے کی بات حقیقی ہے تو اس پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’جی ہاں بالکل‘۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کینیڈا کے لیے امریکا کی 51 ویں ریاست بننا بہت بہتر ہوگا کیوں کہ ہم اس کے ساتھ تجارت میں سالانہ 200 ارب ڈالرز کا نقصان اُٹھاتے ہیں اور میں مزید ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کینیڈا کو ہر سال 200 ارب ڈالرز کیوں دے رہے ہیں اور یہ ایک طرح کی سبسڈی ہی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا قدرتی وسائل سے مالا مال کینیڈا سے تیل سمیت کئی مصنوعات خریدتا ہے اور حالیہ برسوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی فرق 72 ارب ڈالرز تک جا پہنچا ہے۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ کی کینیڈا پر قبضے کی باتیں حقیقت ہیں، جسٹن ٹروڈو

ماہرین کے مطابق یہ تجارتی فرق امریکا میں کینیڈا سے توانائی کی درآمدات کی وجہ سے ہے۔

صدر ٹرمپ کے بیان پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ٹرمپ اس معاملے میں سنجیدہ ہیں۔

کینیڈا کے سرکاری نشریاتی ادارے سی بی سی کے مطابق جمعے کو وزیر اعظم ٹروڈو کی بزنس اور لیبر یونین کے رہنماؤں سے نجی گفتگو کا کچھ حصہ غلطی سے لاؤڈ اسپیکر پر منتقل ہو گیا تھا۔

اس گفتگو میں کینیڈین وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ’صدر ٹرمپ ہمارے پاس موجود معدنی وسائل سے پوری طرح واقف ہیں اس لیے وہ ان سے فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں‘۔

اس سے قبل سپر بول ایونٹ پر جاتے ہوئے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کینیڈا فوج پر زیادہ اخراجات نہیں کرتا اور وہ ایسا اس لیے نہیں کرتا کیوں کہ وہ سمجھتا ہے کہ امریکا ان کی حفاظت کرتا رہے گا۔

امریکی صدر کے بقول انہوں نے ٹیرف سے بچنے کے لیے کینیڈا اور میکسیکو کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں دیکھے۔

مزید پڑھیں: محصولات سے بچنے کے لیے کینیڈا کو امریکا کی 51ویں ریاست بننا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے امریکا کے بڑے تجارتی شراکت داروں کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کر دیے تھے۔

انہوں نے کینیڈا سے تیل کی درآمدات پر 10 فی صد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے بعدازاں اسے 30 روز کے لیے مؤخر کر دیا تھا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد غیر قانونی امیگریشن اور نشہ آور دوا فینٹینل میں استعمال ہونے والے اجزا کی امریکا اسمگلنگ روکنے کے لیے ان ممالک پر دباؤ بڑھانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا کا کینیڈا پر قبضے کا ارادہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا کا کینیڈا پر قبضے کا ارادہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ کینیڈا کو کے لیے

پڑھیں:

پاکستان نے بھارتی رافیل طیارہ کیسے گرایا؟ برطانوی میڈیا نے لمحے لمحے کی روداد بتادی

7 مئی کو نصف شب کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی ایک غیرمعمولی فضائی جھڑپ میں بھارت کے جدید ترین لڑاکا طیارے رافیل کی تباہی نے دنیا بھر کے عسکری حلقوں کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں اس واقعے کی اصل وجوہات، تکنیکی پہلوؤں اور خفیہ معلومات کی ناکامیوں پر روشنی ڈالی ہے۔

پس منظر: کشیدگی اور حملے کی فضا

ہاک بھارت کا آغاز پہلگام حملے کے بعد ہوا جس میں 26 بھارتی سیاح ہلاک ہوگئے تھے اور بھارت روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔

جس پر پاکستان نے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا تھا تاہم بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں 7 مئی کی صبح پاکستان پر فضائی حملہ کیا جس کے ردِعمل میں پاکستان نے غیر معمولی فوجی چابک دستی کا مظاہرہ کیا۔

آپریشن روم میں پاک فضائیہ کے سربراہ ہر وقت موجود رہے 

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کئی روز سے ایئر آپریشن روم میں موجود تھے اور لمحے لمحے کی نگرانی کر رہے تھے۔

جیسے ہی بھارتی طیاروں کی بڑی تعداد ریڈار پر ظاہر ہوئی پاک فضائیہ کے چیف نے فوری طور پر چینی ساختہ جے-10 سی (Vigorous Dragon) طیارے روانہ کرنے کا حکم دیا اور خاص طور پر رافیل طیاروں کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی۔

چینی میزائل PL-15: گیم چینجر ثابت ہوا 

رائٹرز نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ رافیل کی تباہی کی سب سے اہم وجہ بھارتی انٹیلیجنس کی غلطی بنی، جس نے چینی ساختہ PL-15 میزائل کی اصل رینج کا غلط اندازہ لگایا۔

بھارتی پائلٹ یہ سمجھتے رہے کہ وہ پاکستانی میزائلوں کی پہنچ سے باہر ہیں، حالانکہ اصل میں PL-15 کی رینج 200 کلومیٹر یا اس سے زیادہ نکلی۔ اس میزائل کو پاکستانی جے-10 سی طیارے نے فائر کیا، اور یہی وار رافیل کو لے ڈوبا۔

پاکستانی الیکٹرانک وارفیئر؛ بھارت پر کاری وار 

پاکستان نے نہ صرف میزائلوں کے ذریعے برتری حاصل کی بلکہ اس نے ایک جدید "کِل چین" (Kill Chain) نظام بھی ترتیب دیا۔

رائٹرز کے بقول چار پاکستانی حکام نے تصدیق کی کہ یہ نیٹ ورک زمین، فضا اور خلا میں موجود سینسرز کو جوڑتا ہے، جس میں پاکستانی ساختہ Data Link-17 اور سویڈن کا ساختہ نگرانی کرنے والا طیارہ بھی شامل تھا۔

اس نظام کے تحت، پاکستانی جے-10 سی طیارے ریڈار بند رکھ کر دشمن کی نظروں سے چھپ کر پرواز کرتے رہے، جب کہ دور پرواز کرتا نگرانی طیارہ انہیں ریئل ٹائم فیڈ دیتا رہا۔

عالمی اثرات: فرانس اور چین کا موازنہ

رافیل طیارے کو گرائے جانے کی خبر کے بعد فرانسیسی کمپنی Dassault کے شیئرز میں کمی دیکھی گئی۔

انڈونیشیا جیسا ملک، جو رافیل خریدنے والا تھا، اب چینی جے-10 سی میں دلچسپی لینے لگا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ چین کے اسلحہ برآمدات میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔

رافیل طیارے کی تباہی؛ بھارت کا انکار، فرانس کا اقرار

اگرچہ بھارت نے باضابطہ طور پر رافیل کے گرنے کی تصدیق نہیں کی، لیکن فرانسیسی فضائیہ کے سربراہ اور Dassault کے اعلیٰ حکام نے جون میں اشارہ دیا کہ بھارت نے ایک رافیل اور دیگر دو طیارے (جن میں ایک روسی ساختہ سخوئی شامل تھا) کھو دیے ہیں۔

بھارتی حکمت عملی میں تبدیلی

7 مئی کی اس شکست کے بعد بھارت نے اپنی فضائی حکمت عملی تبدیل کی۔ 10 مئی کو بھارتی فضائیہ نے پاکستان کے 9 ایئربیسز اور ریڈارز پر حملے کیے جن میں ایک نگرانی کا طیارہ بھی شامل تھا۔

بھارتی برہموش میزائل نے بار بار پاکستانی دفاعی نظام میں دراڑیں ڈالنے کی کوششیں کیں لیکن ناکام رہا اور اس ناکامی کے چند دن بعد امریکا کی ثالثی میں پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پر مجبور ہوا۔

چین کا کردار اور تعاون

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس شکست فاش کے بعد بھارتی حکام نے بارہا الزام عائد کیا کہ پاکستان کو لڑائی کے دوران چین سے "لائیو ان پٹ" یعنی سیٹلائٹ اور ریڈار ڈیٹا ملتا رہا،

تاہم پاکستان نے بھارت کے اس بے بنیاد الزام کو مسترد کر دیا۔

رائٹرز کے بقول بعدازاں چینی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ نے پاکستان کا دورہ کیا اور چینی ہتھیاروں کے "Kill Chain" میں استعمال پر دلچسپی کا اظہار کیا۔

بھارتی رکن اسمبلی نے رافیل طیارہ گرنے کے شواہد لوک سبھا میں پیش کردیئے 

یاد رہے کہ لوک سبھا میں رکن اسمبلی امریندر سنگھ نے یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے خود "BS001 رافیل" کو بھارتی پنجاب میں گرتے دیکھا۔

انھوں نے اپنی اس بات کے شواہد بھی ایوان میں پیش کیے تاہم بھارتی حکومت نے اب تک اس واقعے پر کوئی باضابطہ مؤقف اختیار نہیں کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے بھارتی رافیل طیارہ کیسے گرایا؟ برطانوی میڈیا نے لمحے لمحے کی روداد بتادی
  • چینی j-20 کی آبنائے سوشیما پر پرواز، امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کا جدید ریڈار سسٹم بھی نہ پکڑ سکا
  • سینئر وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی کا اعتراف جرم، قتل کی وجہ بھی بتادی
  • پاکستان نے ڈپلومیٹک کارڈ بہتر انداز میں کھیلا، ملیحہ لودھی
  • ٹرمپ نے درجنوں ممالک کی برآمدات پر نئی ٹیکس شرحیں نافذ کر دیں
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے.مارک کارنی
  • فیفا ورلڈ کپ 2026 کی قرعہ اندازی رواں برس دسمبر میں ہوگی
  • پاکستان میں تیل کے کتنے ذخائر، تیل نکلنے کا تناسب کیا ہوگا؟
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط رضامند، وائٹ ہاؤس کا ردعمل
  • ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کر دیا