Jasarat News:
2025-11-03@07:47:45 GMT

کھارادر جنرل ہسپتال میں ’’سی ٹی اسکین‘‘کا افتتاح

اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قدرتی آفات اورہر مشکل گھڑی میں ملائیشیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ان خیالات کا اظہار ملائیشین ہائی کمشنرداتو محمد اظہر بن مظلان نے کراچی کے معروف طبی ادارے کھارادر جنرل ہسپتال میں سی ٹی اسکین سروسز کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کے پاکستان دردمند اور مخیر افراد سے بھرا ہے۔اور ایسے انسان دوست اور مخیر افراد قوم و ملک کا بہترین اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کھارادر جنرل ہسپتال کے صدر اورمعروف صنعتکار محمد بشیر جان محمد کو غیر معمولی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی بہتری کے لیے اپنی زندگی وقف کرنا ان کی شخصیت کا اہم پہلو ہے۔اس موقع پر ہسپتال کے صدر محمد بشیر جان محمد نے معزز مہمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہیاور بزنس مین طبقے کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ اس شہر کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین