Express News:
2025-09-18@22:54:31 GMT

عوامی کالم کے 24 سال

اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT

1990 میں وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی حکومت صدر غلام اسحاق نے برطرف کی تو اس کی وجوہات میں 1988میں اقتدار میں آنے والی حکومت پر مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے جن میں ایک الزام سندھ میں لسانی فسادات کا بھی تھا۔ بے نظیر دور میں قائم علی شاہ کے بعد میرے آبائی شہر شکارپور سے تعلق رکھنے والے آفتاب شعبان میرانی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا اور ان سے قبل ہی سندھ لسانی فسادات کا شکار تھا جس کی وجہ سے مجھے بھی نہ چاہتے ہوئے اپنا شہر مجبوراً چھوڑنا پڑا تھا۔ اندرون سندھ یہ فسادات کراچی میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعات کا نتیجہ تھے۔

شکارپور میں بھی ردعمل کے طور پر قوم پرستوں کے ہاتھوں سات افراد قتل کیے گئے تھے اور نقل مکانی شروع ہو چکی تھی اور مجھے بھی دباؤ کے باعث 18 مئی 1990 کو شکارپور چھوڑنا پڑ گیا تھا اور 12 روز بعد یکم جون کو لسانی بنیاد پر دکانیں لوٹی گئی تھیں۔

خیال تھا کہ نقل مکانی عارضی ہوگی اور بے شمار خاندان واپس بھی آگئے تھے مگر گمراہ کن پروپیگنڈے کے باعث میری واپسی ممکن نہ ہو سکی اور کراچی کو اپنانا پڑا تھا۔ اپنا آبائی شہر کبھی بھولا نہیں جا سکتا اور یہ پیدائشی حق ہوتا ہے کہ اس سے وفاداری ہر حال میں نبھائی جائے اور اس کا مفاد مقدم رکھا جائے۔

شکارپور میں22 سالہ اخباری رپورٹنگ میں ہمیشہ شہر کے مسائل کو اجاگر کرکے حق ادا کرنے کی بھرپور کوشش کی تھی اور میونسپل کونسلر اور صحافی کی حیثیت سے اپنے شہرکی خدمت کا جو موقعہ ملا اس سے کبھی پس و پیش نہیں کیا اور نہ ہی کرنا چاہیے۔ آبائی شہر کبھی بھلایا جا ہی نہیں سکتا۔ کراچی آ کر عملی صحافت سے تعلق ختم ہو گیا تھا مگر پھر بھی کراچی اور شکارپور سے اپنے پانچ اخبارات نکال کر صحافت سے تعلق برقرار رکھا تھا۔

 2001 میں اپنے ہی پرانے بڑے اخبار سے کالم نگاری شروع کی مگر بعض وجوہات کے باعث بڑے اخبار کا تسلط توڑ کر جب روزنامہ ایکسپریس نے مقبولیت حاصل کی تو اپنا تعلق بطور رپورٹر شکارپور بعد میں کالم نگار کے طور پر ایکسپریس سے جو تعلق جوڑا تھا وہ بفضل خدا 24 سال سے قائم ہے اور ایکسپریس سے منسلک چلا آ رہا ہوں۔

ایکسپریس کے ایڈیٹر طاہر نجمی نے 2002 میں الیکشن دور میں کالموں کی مسلسل اشاعت کے بعد یاد کیا تھا اور سابقہ صحافتی تجربے کے بعد مناسب رہنمائی کی تھی اور باقاعدگی سے لکھنے کا نہ صرف مشورہ دیا بلکہ گائیڈ بھی کرتے رہے اور کالم کا عنوان منتخب کرنے کو کہا اور اس طرح ’’ عوامی کالم‘‘ کے نام سے لکھتے لکھتے اب 24 سال ہو گئے اور ایکسپریس بھی کراچی کے بعد لاہور پھر مزید 9 شہروں سے شایع ہونے والا ملک کا پہلا اخبار ہے جو کئی لحاظ سے منفرد ہے۔

ملک کے ممتاز صحافی عبدالقادر حسن کا ایکسپریس میں جو غیر سیاسی کالم شایع ہوتا تھا وہ اکثر سیاسی ہی ہوتا تھا اور راقم نے اپنے عوامی کالم میں سیاست سے زیادہ عوامی مسائل کو اہمیت دی۔ میونسپل کونسلر شکارپور کی حیثیت سے متعدد بلدیاتی معاملات سے تعلق رہا اور ویسے بھی عوام کا زیادہ تعلق اپنے بنیادی مسائل سے ہوتا ہے جو بلدیاتی اداروں سے تعلق رکھتے ہیں جس کے بعد بدامنی و دیگر مجبوریوں کے باعث عوام کا پولیس سے واسطہ پڑتا ہے جو کہنے کی حد تک کبھی عوام کی خدمت کی دعویدار تھی مگر ایسا کبھی نہیں ہوا۔ راقم کا شکارپور میں رپورٹنگ کے سلسلے میں پولیس سے قریبی تعلق رہا اور اعلیٰ پولیس افسران سے بھی رہنمائی ملتی رہی، اس لیے عوامی کالم میں پہلی ترجیح عوامی اور بنیادی مسائل کو اور دوسری ترجیح پولیس سے متعلق حقائق کو دی جس کے لیے سابق آئی جی سندھ رانا مقبول سے بہت کچھ سیکھنے کا موقعہ ملا جو خود سینیٹر منتخب ہو کر سینیٹ میں عوامی ترجمانی کرتے رہے۔ سیاست تو صحافت کے بہت قریب ہے اور 57 سالہ صحافت نے سیاست سے قریب رکھا جو عوام کی خدمت کے نام پر مفادات کے حصول کا اہم ذریعہ ہے اور اسی لیے راقم نے عوامی کالم میں عوام سے تعلق رکھنے والے ان ہی تینوں اہم معاملات پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عوامی کالم تھا اور کے باعث ہے اور کے بعد

پڑھیں:

کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا

کورنگی عوامی کالونی میں خاتون کو اس کے شوہر اور حقیقی بھائی نے غیرت کے نام پر  تیز دھار آلے کے وار سے قتل کردیا، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عوامی کالونی تھانے کےعلاقے کورنگی عوامی کالونی نمبر 2 میں واقع گھر میں خاتون کو گردن اور جسم کے مختلف حصوں پر تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کردیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا۔

مقتولہ خاتون کی شناخت 40 سالہ زینت زوجہ غلام قمبر لغاری کے نام سے کی گئی، مقتولہ خاتون کی دو شادیاں تھیں اور مقتولہ کے پہلے شوہر سے تین بچے ہیں۔

ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا کہ مقتولہ خاتون کو اس کے شوہر اور حقیقی بھائی نے غیرت کے نام پر تیز دھار آلے کے پے در پے وار کرکے قتل کیا ہے، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کے قتل میں ملوث اس کے شوہرغلام قمبر لغاری اور حقیقی بھائی مٹھا خان جمالی کو گرفتارکرلیا۔

ایس ایچ او عوامی کالونی خالد میمن نے بتایا کہ پولیس کو واقعے کی اطلاع مدد گار 15 پر کسی شہری کی جانب سے دی گئی تھی، گھر سے آلہ قتل تاحال نہیں ملا ہے، گرفتار ملزمان نے قتل کرنے کے بعد آلہ قتل جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا جسے تلاش کیا جا رہا ہے، خاتون کی لاش قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی سائفر نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کر دیا: چوہدری انوارالحق
  • شکارپور میں گیس چوری پکڑی گئی، غیر قانونی بجلی بنانے والا گروہ رنگے ہاتھوں گرفتار
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • پاکستان ریلوے نے 3 ٹرینیں منسوخ کر دیں، مسافر پریشانی کا شکار
  • ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • خیبر پی کے میں پہلی خاتون ایس ایس پی تعینات