کیا کپل شرما کامیابی کے بعد مغرور ہوگئے؟ راجیو ٹھاکر نے سچ بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما کو کسی تعارف کی ضرورت نہیں۔ ان کا شو "دی کپل شرما شو” بھارت سمیت دنیا بھر میں بے حد مقبول ہے۔
کئی لوگوں کا خیال ہے کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد کپل شرما مغرور ہوگئے ہیں۔ اس بارے میں ان کے قریبی دوست اور ساتھی راجیو ٹھاکر نے خاموشی توڑ دی ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں راجیو ٹھاکر نے وضاحت کی کہ کپل پر بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے، جو لوگ نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا، "کون دو ڈھائی گھنٹے کے شو کا اسکرپٹ بغیر اٹکے یاد رکھ سکتا ہے؟ کپل کبھی نہیں اٹکتا اور یہی اس کی کامیابی کی بڑی وجہ ہے۔”
راجیو نے مزید کہا کہ کپل اپنی شہرت کو بہترین انداز میں سنبھال رہے ہیں، جبکہ وہ خود جو کپل کے مقابلے میں محض 5 فیصد کامیاب ہیں، بعض اوقات مداحوں کی توجہ سے پریشان ہو جاتے ہیں۔ مگر کپل ہمیشہ گرم جوشی اور خوش دلی سے اپنے مداحوں کا سامنا کرتے ہیں۔
کپل شرما اور سنیل گروور کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر بھی راجیو ٹھاکر نے تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، "یہاں کون نہیں لڑتا؟ اگر ان کے درمیان سنجیدہ رنجش ہوتی تو کیا آج وہ ایک ساتھ کام کر رہے ہوتے؟”
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ سیٹ پر دونوں کے درمیان زبردست ماحول ہوتا ہے اور وہ کام کو انجوائے کرتے ہیں۔
راجیو ٹھاکر کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ کپل شرما کے مغرور ہونے کی خبریں محض افواہیں ہیں۔ وہ آج بھی اپنی محنت اور لگن سے کامیابی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے: اے پی سی
—’جیو نیوز‘ گریبآزاد جموں و کشمیر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کیا گیا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔
اے پی سی کے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معرکۂ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اعلامیے کے مطابق معرکۂ حق کی کامیابی سے تحریکِ آزادیٔ کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے۔ معرکۂ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے پر بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا ہے۔
اے پی سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قیادت مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریکِ آزادی کی حمایت کرتی ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، تمام سیاسی جماعتیں مفادِ عامہ اور مسائل کے حل کے لیے کاوشیں جاری رکھیں گی۔
اے پی سی کے اعلامیے کے مطابق کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفادِ عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا، 21 ستمبر سے مسلح افواج سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عوامی رابطہ مہم شروع ہو گی۔