امریکا کا پُراسرار ’’پروجیکٹ 2025‘‘ کیا نیا ورلڈ آرڈر ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
امریکی میڈیا کا دعوی ہے، صدر ٹرمپ دو سال قبل قدامت پسند دانشوروں کے بنائے ’’پروجیکٹ 2025‘‘کے مطابق کام کر رہے ہیں, پْراسرار ’’پروجیکٹ 2025‘‘ کیا نیا ورلڈ آرڈر ہے؟ ۔
یہ منصوبہ امریکا ہی نہیں دنیا بھر میں اہم تبدیلیاں لا سکتا ہے کہ یہ امریکا کو طاقتور ترین ملک بنانا چاہتا ہے۔
اسی لیے ٹرمپ الیکشن جیتتے ہی متنازع اقدامات کرنے لگے ہیں۔ کینیڈا، میکسکیو، پانامہ سے لڑائی کی۔ چین کی مصنوعات پہ ٹیکس لگائے۔ عالمی سماجی اداروں اور معاہدوں کو چھوڑ دیا۔ غزہ پہ قبضے کا اعلان کیا۔ مہاجر مخالف متشدد مہمات شروع کردیں۔
چین سے بڑھتی مخاصمت پاکستان کے لیے بھی پریشان کن ہے کہ ٹرمپ پاکستانی حکومت کواپنے یا چینی کیمپ میں شامل ہونے کا کہہ سکتے ہیں, پاکستان کا نیوٹرل رہنا شاید انھیں منظور نہ ہو۔
پروجیکٹ 2025 کی مزید تجاویز یہ ہیں کہ 21 لاکھ امریکی بیوروکریسی سے ہزارہا لوگوں کو نکالنا ہے تاکہ ٹرمپ اپنے سیاسی ساتھی بھرتی کر کے اپنا ایجنڈا بڑھا سکیں۔
محکمہ تعلیم ، علاج کی سستی خدمات فراہم کرنے والے ادارے سمیت مختلف سرکاری اداروں کا خاتمہ ، صرف دو جنسوں مرد اور عورت کا تسلیم کرنا، اسقاط حمل پہ پابندی لگانے جیسے منصوبے بھی ہیں۔
صدر مخالف ماہرین کا کہنا ہے اس انوکھے پروجیکٹ پہ عمل درآمد ٹرمپ کو ڈکٹیٹر بنا کر امریکا سے جمہوریت اور آزادی کا خاتمہ کر سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پروجیکٹ 2025
پڑھیں:
امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک ڈیل کا فریم ورک طے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور چین کے درمیان ٹِک ٹاک فریم ورک پر معاہدہ ہوگیا،جس کے تحت ٹک ٹاک کا کنٹرول امریکا کو منتقل ہو جائے گا۔ 17کروڑ امریکی صارفین والی مقبول ایپ ٹک ٹاک کے حوالے سے امریکا اور چین کے درمیان کئی ماہ کی مذاکراتی کوششوں کے بعد اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ معاہدے کا مقصد امریکی سیکورٹی خدشات کو دور کرنا اور ساتھ ہی ایپ کی چینی خصوصیات کو برقرار رکھنا ہے۔