WE News:
2025-11-03@12:41:19 GMT

دفاعی چیمپیئنز کے انداز

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

دفاعی چیمپیئنز کے انداز

دفاعی چیمپیئن پاکستان اس ٹورنامنٹ کے لیے تیار ہے، ٹیم میں کچھ نئے کھلاڑی شامل کیے گئے ہیں اور کچھ پرانے کھلاڑیوں کو واپس لایا گیا ہے۔ جن میں فخر زمان، فہیم اشرف اور خوشدل شاہ شامل ہیں۔

 دیکھا جائے تو ٹیم اس وقت اچھی فارم میں ہے، ٹیم نے حال ہی میں کچھ اچھی سیریز بھی جیتی ہیں جس سے کھلاڑیوں کا حوصلہ بلند ہے۔

اب ظاہر ہے چیمپیئنز ٹرافی ایک بہت بڑا ٹورنامنٹ ہوتا ہے ورلڈ کپ کے جیسی ہی اہمیت اس ٹورنامنٹ کو بھی حاصل ہوتی ہے کیونکہ دنیا کی بہترین ٹیمیں اس میں شرکت کرتی ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کو جیتنا کسی بھی ٹیم کے لیے بہت بڑا اعزاز ہوتا ہے۔

پاکستانی شائقین کو امید ہے کہ ان کی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم کرے گی اور چیمپیئن بننے کا اعزاز اپنے پاس ہی رکھے گی۔ لیکن ٹیم کی چال ڈھال کچھ عجب دکھائی دے رہی ہے۔ سب سے پہلے ہم اپنے اسٹار اوپننگ بلے باز صائم ایوب کو انجری کی وجہ سے کھو بیٹھے ہیں اور اب خبریں آرہی ہیں کہ حارث روف سہ ملکی سیریز میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے زخمی ہوگئے ہیں۔

صائم ایوب کی کمی تو کافی حد تک فخر زمان پوری کرہی لیں گے بلکہ فخر زمان سے تو زیادہ امیدیں وابستہ ہیں کیونکہ پچھلی چیمپیئنز ٹرافی میں بھی انہوں نے بہت اچھا پرفارم کیا تھا۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہیں کہ فخر زمان ایسے کھلاڑی ہیں جن پر سب سے زیادہ امید رکھی جا سکتی ہے۔

2017 کی چیمپیئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف سینچری اسکور کرنے والے فخر زمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے اور ان سے کافی امیدیں بھی ہیں۔ ان کے ساتھ اوپننگ کون کرے گا یہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ عثمان خان، بابر اعظم یا کامران غلام میں سے کسی کو اوپننگ کے فرائض سونپے جاسکتے ہیں۔

لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ حارث روف اگر زیادہ انجرڈ ہوگئے تو ان کی جگہ کس کھلاڑی کو شامل کیا جائے یہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل ہوجائے گا۔ کیونکہ اس بار ٹیم میں کچھ ایسے کھلاڑی بھی شامل ہیں جن پر پہلے سے ہی تنقید کی جا رہی ہے۔

فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی شمولیت پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ امام الحق اور شان مسعود کو بھی ٹیم میں شامل نہ کرنے پر تنقید ہورہی ہے۔ فہیم اشرف کی حالیہ کارکردگی کچھ خاص نہیں رہی ہے۔ ان کی بولنگ میں وہ تیزی نہیں رہی جو پہلے تھی۔ خوشدل شاہ بھی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔

پاکستان کی بیٹنگ کا دارومدار فخر زمان، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان علی آغا اور سعود شکیل پر ہوگا۔ فہیم اشرف آلراونڈر کے طور پر کھیلیں گے۔ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف اگر صحت یاب ہوگئے تو فاسٹ بولر ہوں گے جبکہ ابرار احمد واحد سپنر ہوں گے۔

پاکستان کے ٹیسٹ نائب کپتان سعود شکیل کو ہوم ٹیسٹوں میں ان کی مسلسل اور مضبوط کارکردگی کا صلہ ٹیم میں جگہ ملنے کی صورت میں ملا ہے۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے اپنا 15واں اور آخری ون ڈے میچ آئی سی سی مینز 50 اوور ورلڈ کپ 2023 میں کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا لیکن اس سیزن میں ہوم ٹیسٹ میں بنگلہ دیش، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 2سینچریوں اور 2نصف سینچریوں کے ساتھ 13 اننگز میں 577 رنز بنائے ہیں۔

اگر پچھلی چیمپیئنز ٹرافی سے موازنہ کیا جائے تو اس بار ٹیم کمزور دکھائی دے رہی ہے، کیونکہ پچھلے ٹورنامنٹ میں زیادہ بہتر کھلاڑی تھے جن میں محمد حفیظ اور شاداب خان جیسے اسپنرز، شامل تھے، بابر اعظم اور فخر زمان بھی بھرپور فارم میں تھے۔

تاہم، پاکستان کی فاسٹ بولنگ بریگیڈ، جس کی قیادت شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کر رہے ہیں، جنہوں نے حالیہ سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ بھی کیا ہے، کسی بھی بیٹنگ لائن اپ کو پریشان کرنے کی مہارت رکھتی ہے۔

اس دوران بابر اعظم اور محمد رضوان کی بیٹنگ لائن اپ کو سہارا دینے کی صلاحیت بھی ٹیم کو ناقابل یقین حد تک خطرناک بنا سکتی ہے۔ لیکن یہ بھی ان دونوں کی بیٹنگ فارم پر منحصر ہے۔

اگرچہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کی تیاریاں سہ ملکی سیریز کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ سے شکست کے ساتھ بہتر انداز میں شروع نہیں ہوئیں، لیکن محمد رضوان کی ٹیم ایک بار اپنی رو میں آنے کے بعد کسی بھی مخالف ٹیم کو شکست دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

جیسے جیسے ٹورنامنٹ قریب آرہا ہے، پاکستان کے امکانات کا انحصار ممکنہ طور پر اس کے کلیدی کھلاڑیوں کے موقع پر کارکردگی دکھانے پر ہوگا۔  ایکس فیکٹرز سے بھری ٹیم کے ساتھ، پاکستان اپنے ہوم گراؤنڈ پر ٹائٹل کے لیے چیلنج کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پلاننگ ڈیسک

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی اس ٹورنامنٹ فہیم اشرف کے خلاف ٹیم میں بھی ٹیم کے ساتھ کے لیے رہی ہے

پڑھیں:

پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔

تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔

پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:

عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان

لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:

کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے

اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف
  • لیاری فٹبال اکیڈمی کی ٹیم انٹرنیشنل یوتھ فٹبال ٹورنامنٹ کیلئے سنگاپور روانہ
  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • 9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • سانحہ9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن، مستردکر تے ہیں
  • پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان