امریکی صدر نے ایک سینٹ کے سکے کی ڈھلائی روکنے کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پینی (سینٹ) کے سکے کی ڈھلائی روکنے کا حکم دیا ہے، یہ فیصلہ سکے کی لاگت میں اضافے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا میں شایع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک پینی یا ایک سینٹ کا سکہ ڈھالنے پر آنے والی لاگت اُس کی فیس ویلیو سے زیادہ ہے اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب ایک سینٹ کا سکہ نہیں ڈھالا جائے گا۔
دنیا بھر میں کرنسی کے سب سے چھوٹے یونٹ کی ڈھلائی بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں کرنسی کی قدر اتنی گرچکی ہے کہ سکوں کی تو کچھ قدر ہی باقی نہیں رہی۔ پاکستان میں بھی سکے ڈھالنے کا عمل روکا جاچکا ہے۔ لوگ اب سکوں کا چلن بھی کم کرتے جارہے ہیں۔ آٹھ آنے، ایک روپیہ یا دو روپے والی چاکلیٹ ٹافی وغیرہ اب کم دستیاب ہیں۔ لوگ پانچ دس روپے کی کچھ پروا بھی نہیں کرتے۔
بھارت سمیت بہت سے ایشیائی اور افریقی ممالک میں سکوں کی اب بھی اچھی خاصی قدر ہے۔ یہی سبب ہے کہ ان ممالک میں سکوں کا چلن بھی ختم نہیں ہوا اور اِن کی ڈھلائی بھی جاری ہے۔
پاکستان میں پانچ روپے کے سکے کا سائز اِتنا چھوٹا کردیا گیا ہے کہ کسی غیر ملکی کے سامنے اِسے رکھتے ہوئے شرم محسوس ہوتی ہے۔ لوگ بھی پانچ کے سکے کا استعمال ترک کرتے جارہے ہیں۔ معاشرے کا چلن ایسا ہے کہ لوگ کچھ خریدتے ہیں تو پانچ دس روپے یونہی چھوڑ دیتے ہیں۔ رکشہ ٹیکسی والے تو بیس تیس روپے لوٹانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے۔ کرایا طے ہی سو، ڈیڑھ سو، دو سو یا پانچ سو روپے کی صورت میں طے کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلاع کے باوجود واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
لاہور:
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیے جانے کے اطلاعات کے باوجود پاکستان میں واہگہ بارڈر پر سکھ یاتریوں کا علامتی استقبال کیا جائے گا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے ارکان بھارتی یاتریوں کا انتظار کریں گے اور استقبال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ریڈ کارپٹ بچھایا جائے گا۔
ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ سکھ یاتریوں کی عدم موجودگی کے باوجود استقبال علامتی طور پر ہوگا تاکہ دنیا کو پاکستان کا اقلیت نواز، دوست اور بین المذاہب ہم آہنگی پر مبنی چہرہ دکھایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورو ارجن دیو جی کی قربانی امن، برداشت اور مذہبی آزادی کی علامت ہے، اور ان کی تعلیمات آج بھی بین المذاہب رواداری کا پیغام دیتی ہیں۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے مطابق ہر سال معاہدے کے تحت بھارتی یاتری 9 جون کو گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی رسومات کے لیے پاکستان آتے ہیں، تاہم اس بار بھارتی حکومت نے یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔
بھارتی حکومت کے سکھ یاتریوں کے خلاف اقدامات کے باوجود پاکستان کی طرف سے تمام انتظامات مکمل ہیں اور متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور واہگہ بارڈر پر استقبال کیا جائے گا۔
چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود کی ہدایت پر تمام شعبہ جات کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سیف اللہ کھوکھر کے مطابق اگر یاتری پاکستان آتے تو انہیں ہمیشہ کی طرح بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جاتیں۔
Tagsپاکستان