قائمہ کمیٹی سائنس ،ملازمین کی رائٹ سائزنگ پالیسی کو ختم کرنیکی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کمیٹی نے وزارت کے ذیلی اداروں سمیت ملازمین کی رائٹ سائزنگ پالیسی کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے،چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ملک میں پہلے ہی بے روزگاری بڑھ رہی ہے ایسے میں مزید ملازمین کو بے روزگار کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔منگل کو چیئرمین سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت سائینس و ٹیکنالوجی میں رائٹ سائزنگ اقدامات کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ رائٹ سائزنگ میں ہمیشہ ملازمین متاثر ہوتے ہیں اس موقع پر وزارت کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت کی کونسل برائے ورکس اینڈ ہائوسنگ ریسرچ کو ختم کیا جارہا ہے اسی طرح پاکستان کونسل برائے سائنس و ٹیکنالوجی کو بھی تحلیل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے اپنے ’’ویژن 2025‘‘ کے تحت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے غیر معمولی اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔
ادارے نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں بااختیار بنانے کے لیے نہ صرف 100 جدید آئی ٹی سیٹ اپس قائم کیے ہیں بلکہ مقامی معیشت اور روزگار کے نئے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے دو برس کے مختصر ترین عرصے میں پایۂ تکمیل تک پہنچے، جن سے تقریباً 20 ملین ڈالر کے مساوی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوا۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ان آئی ٹی پارکس کے ذریعے خطے کے نوجوانوں کے لیے تربیت، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او نہ صرف مواصلاتی ڈھانچے میں جدت لا رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
’’ویژن 2025‘‘ کے تحت ادارے نے 700 سے زائد افراد کو براہِ راست روزگار فراہم کیا، جب کہ 1500 سے زائد فری لانسرز کو جدید سہولتوں سے آراستہ کر کے انہیں عالمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے قابل بنایا۔
مظفرآباد میں خواتین کے لیے ملک کا پہلا ’’سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک‘‘ بھی اسی وژن کا حصہ ہے، جو خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں خود مختار بنانے کی جانب اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں خصوصی افراد کے لیے خودمختار رہائشی مراکز کا قیام بھی ایس سی او کی سماجی شمولیت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ادارہ نہ صرف علاقے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ ہموار کر رہا ہے بلکہ خطے کو جدید معیشت کا حصہ بنانے کے عزم پر گامزن ہے۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کے نئے دور کا آغاز ہیں، جہاں نوجوان نسل کو نہ صرف جدید مہارتیں دی جا رہی ہیں بلکہ انہیں عالمی سطح پر مسابقت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔