اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کا نیشنل وویمن ڈے کی تقریب سے خطاب،اسلام آباد میں وویمن پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام نیشنل وویمن ڈے کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس سے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین نے معاشرے کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور جتنا زیادہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے گا، معاشرہ اتنی ہی تیزی سے ترقی کرے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہماری زندگیوں میں خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب وہ پہلی بار پارلیمنٹ میں آئے تھے، تب اور آج کے حالات میں واضح فرق ہے۔ خواتین کی پارلیمنٹ میں موجودگی اور ان کے کردار کو سراہتے ہوئے، انہوں نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کو وویمن پارلیمانی کاکس کے قیام پر خراج تحسین پیش کیا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے عمل میں خواتین کا کردار سب سے نمایاں رہا ہے، اور قومی اسمبلی میں خواتین اراکین کی حاضری بھی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اراکین اسمبلی پوری تیاری کے ساتھ ایوان میں آتی ہیں اور قومی اسمبلی کی کارروائی میں بھرپور شرکت کرتی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے حقوق اور تحفظ کے لیے ہمیشہ مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں، اور آج خواتین تمام شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ قومی اسمبلی میں کام کرنے والی خواتین کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، اور وہ اسمبلی سے مختلف خدمات حاصل کر سکتی ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج خواتین بااختیار ہیں اور چاروں صوبوں اور وفاق میں انہیں بھرپور نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام مرد اراکین اسمبلی بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے کیونکہ صوبے وفاق کی اکائیاں ہیں، اور جب وفاق مضبوط ہوگا تو صوبے بھی مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی اسمبلیوں کو بھی وفاق اور صوبوں کے ساتھ مزید ہم آہنگ ہونا چاہیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسپیکرز کانفرنس کی بدولت وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ ملا ہے اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کو دیگر صوبوں نے بھی اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وویمن کاکس، چائلڈ کاکس، ایس ڈی جیز، اور ینگ پارلیمنٹرین فورم کا قیام قومی اسمبلی کے اہم اقدامات میں شامل ہیں، اور دیگر صوبے بھی ان فورمز کے قیام پر عمل درآمد شروع کر چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور قومی اسمبلی قومی اسمبلی کے نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) یکساں اجرت کے عالمی دن پر 'یو این ویمن' نے حکومتوں، آجروں اور محنت کشوں کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دینے کے مسئلے کو حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

ادارے نے مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت کو بنیادی انسانی حق اور پائیدار ترقی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30 سال پہلے، حکومتوں نے بیجنگ اعلامیہ اور 'پلیٹ فارم فار ایکشن' کے تحت مساوی اجرت کے لیے قانون سازی اور اس پر مؤثر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا جس کی توثیق پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے میں بھی کی گئی ہے۔

Tweet URL

تاہم، آج بھی دنیا بھر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اوسطاً 20 فیصد کم اجرت حاصل کرتی ہیں جب کہ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی، جسمانی معذور اور تارک وطن خواتین کے لیے یہ فرق اور بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ادارے کا کہنا ہے کہ غیر مساوی اجرت کا تسلسل خواتین کی آمدنی کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے، امتیازی سلوک ان کی آوازوں کو دباتا اور جامع و پائیدار معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل میں پانچ سال سے بھی کم وقت باقی ہے اسی لیے یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے تیزرفتار اجتماعی اقدامات کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔

مساوی اجرت کا فروغ

عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) اور ادارہ معاشی تعاون و ترقی (او ای سی ڈی) کے تعاون سے بین الاقوامی مساوی اجرت اتحاد (ایپک) کی شریک قیادت کے طور پر یو این ویمن حکومتوں، آجروں، تجارتی انجمنوں اور محققین کی شراکت میں مساوی اجرت کو فروغ دینے کے لیے نمایاں کام کر رہا ہے۔

ادارے نے حکومتوں پر واضح کیا ہے کہ وہ قانون اور پالیسی سے متعلق مضبوط طریقہ کار متعارف کرائیں، آجر شفاف اجرتی نظام نافذ کریں، مساوات پر مبنی آڈٹ کرایا جائے اور کام کی جگہوں پر صنفی مساوات کے لیے حساس ماحول تشکیل دیا جائے۔

محنت کشوں کی انجمنیں سماجی مکالمے اور اجتماعی سودے بازی کو فروغ دیں جبکہ بین الاقوامی و تعلیمی ادارے اور نجی شعبہ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے درکار احتساب اور رفتار فراہم کر سکتے ہیں۔

جراتمندانہ اقدامات کی ضرورت

آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے قبل یو این ویمن نے عالمی رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت 'آئی ایل او' کے کنونشن 100 میں بنیادی انسانی حق کے طور پر شامل ہے۔

یو این ویمن نے کہا کہ اجرت میں مساوات کی مخالفت، انصاف اور تعاون کے ان اصولوں پر حملے کے مترادف ہے جن کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی توثیق کی گئی ہے۔

مساوی اجرت کے عالمی دن پر یو این ویمن نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہوئے 'ایپک' میں شمولیت اختیار کریں اور صنفی بنیاد پر اجرتوں کے فرق کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایاز صادق کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • مالدیپ کا پارلیمانی وفد اسپیکر عوامی مجلس کی قیادت میں پاکستان پہنچے گا
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج